چین میں کورونا کی وبا میں پھر شدت آنے کی بنا پر جیلین اور شینزین جیسے اہم شہروں میں مکمل لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے۔ مجموعی طور پر ملک میں ۳؍ کروڑ شہری لاک ڈاؤن کا شکارہیں جبکہ وبا پر قابو پانے کیلئے ٹیسٹنگ کا سلسلہ تیز کردیاگیاہے۔ اس کے ساتھ ہی چین کے ایوی ایشن ریگولیٹر نے منگل کو کہا کہ وہ ملک بھر میں کووڈ-۱۹؍ کی بگڑتی صورتحال کے پیش نظر۲۱؍ مارچ سےیکم مئی تک شنگھائی پہنچنے والی تقریباً۱۰۶؍ بین الاقوامی پروازوں کو دوسرے چینی شہروں کی طرف تبدیل کرے گا ۔ جو پروازیں اس فیصلے سے متاثر ہوں گی ان میں ایئر چائنا، چائنا ایسٹرن، شنگھائی ایئر لائنس، جونیااو ایئر اور اسپرنگ ایئر لائنس کی پروازیں شامل ہیں۔
چینی اتھاریٹی نے پورے ملک میں کووڈ سے متعلق پابندیوں میں توسیع کر دی ہے جس سے کئی ملٹی نیشنل کمپنیوں نے چین میں اپنا کام معطل کرنے کا اعلان کیا ہے۔پورے ملک میں لاکھوں افراد کو سخت پابندیوں کا سامنا ہے۔ اتھارٹی نے صوبہ جیلین اور ٹیکنالوجی سنٹر شینزین میں ریکارڈ تعداد میں کورونا انفیکشن معاملوں کے اندراج کے بعد مکمل لاک ڈاؤن نافذ کر دیا ہے۔ٹویوٹا، ووکس ویگن اور ایپل سپلائر فوکسکن اس خوف سے کہ لاک ڈاؤن سے اہم سپلائی میں خلل پڑ سکتا ہے اپنے کاموں کو روک دیا ہے۔منگل کو چین میں کورونا انفیکشن کے پانچ ہزار سے زائد معاملے درج ہوئے ۔