مدھیہ پردیش کے دارالحکومت بھوپال میں مرکزی خفیہ ایجنسیوں نے اے ٹی ایس کے ساتھ مل کر سنیچر اوراتوار کی درمیانی شب کئے گئے انتہائی خفیہ آپریشن میں۶؍ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ ان گرفتاریوں کے ساتھ ہی دہشت گردی کے مقامی ماڈیول کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیاگیا ہے جو تفتیش کاروں کے مطابق دہشت گردوں کا سلیپر سیل بنانے میں مصروف تھے۔
ابتدائی جانچ کے مطابق ملزمین کا تعلق بنگلہ دیش کی ممنوعہ تنظیم ’’جماعت مجاہدین‘‘ سے بتایاگیاہے۔ پکڑے گئے نوجوانوں میں سے ۲؍ مشتبہ افراد قدیم شہر میں واقع عیش باغ پولیس اسٹیشن سے ۲۰۰؍ میٹر کی دوری پر فاطمہ مسجد کے قریب ایک عمارت میں کرائے کےمکان پر رہ رہے تھے۔ گرفتاری کے ساتھ ہی پولیس نے بوری بھر کر مذہبی کتابیں اور ایک درجن سے زائد لیپ ٹاپ کے ساتھ بڑی مقدار میں دھماکہ خیز مادہ اور ہتھیار بھی ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ان دونوں کی نشاندہی پر بعد میں مزید ۴؍ افرا دکو گرفتار کیاگیا۔ اس کارروائی کے علاوہ شہر کے باہر کروند علاقے میں بھی ایک چھاپہ مار کارروائی کی گئی ہے ۔ وہاں بھی دہشت گردی کے مبینہ ماڈیول میں شامل مقامی افراد کو حراست میں لینے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہیں نامعلوم مقام پر لے جا کر پوچھ تاچھ کی جارہی ہے۔ پولیس کارروائی کی عینی شاہد شاہدہ جو پڑوس کے مکان میں ہی رہتی ہیں، نے بتایا کہ رات تقریباً ۳؍ بجے ۵۰؍ سے ۶۰؍ پولیس اہلکاروں نے عمارت پر دھاوا بولا، گولی مار کر دروازے کو کھولا اور ملزمین کو حراست میں لینے کے بعد مکان کو سیل کر دیا۔ پولیس کے مطابق یہاں سے حراست میں لئے گئے ۲؍ افراد گزشتہ ۳؍ مہینوں سے کرائے پر رہ رہے تھے۔ خفیہ ایجنسیوں نےاس آپریشن کو اس حد تک خفیہ رکھا کہ مقامی پولیس اسٹیشن کو بھی اس کی بھنک نہیں لگنے دی۔ گرفتار کئے گئے افرد کی شناخت مظہر علی عرف محمود ولد اشرف الاسلام(۳۲؍سال)، محمد عقیل عرف احمد ولد نور احمد شیخ، ظہیر الدین عرف ابراہیم عرف میلون پٹھان عرف جوہر علی ولد شاہد پٹھان(۲۸؍سال) اور مظہر زین العابدین عرف اکرم الحسن عرف حسین ولد عبدالرحمٰن کے طورپر کی گئی ہے۔ مکان مالک کے مطابق ملزمین نے آدھار کارڈ مانگنے پر بہانہ بنا دیاتھا۔