روس یوکرین جنگ کے برے اثرات روس پر تیزی سے دکھائی دے رہے ہیں۔ دنیا بھر کی متعدد ٹیکنالوجی، آٹوموبائل ، ایوی ایشن ، انرجی ، فائنانس میڈیا اور انٹرٹینمنٹ ، شپنگ کمپنیوں نے یا تو روس سے اپنا کاروبار سمیٹ لیا ہے یا پھر کاروبار کا دائرہ محدود کردیا ہے۔ ان میں ایپل، ڈزنی، فورڈ ، ایکزان، بوئنگ ، بی پی اور شیل جیسی کئی بڑی کمپنیاں شامل ہیں۔
ٹیکنالوجی کمپنیوں کی روس سے ناراضگی یوکرین پر حملے کے بعد روس کے لئے عالمی سطح پر ماحول خراب ہوا ہے۔ بالخصوص تجارتی محاذ پر اسے نقصان اٹھانا پڑرہا ہے۔ سب سے پہلے ٹیکنالوجی کمپنیوں نے روس سے ناراضگی کا اظہار کیا ۔ ان میں امریکی کمپنی ایپل سرفہرست ہے۔ ایپل نے روس کے بازار میں اپنی تمام مصنوعات کی فروخت روک دی ہے۔ کمپنی نے یوکرین کے عام شہریوں کی مدد کے لئے اپنے میپ میں بھی تبدیلی کی ہے۔ گوگل نے روسی براڈ کاسٹر آر ٹی اور اسپوتنگ سے جڑے موبائل ایپ کو بلا ک کردیا ہے۔ مائیکروسافٹ نے روس کی سرکاری میڈیا کمپنی آر ٹی کے ایپ کو ونڈوز اسٹور سے ہٹادیا ہے۔ فن لینڈ کی کمپنی نوکیا نے بھی روس میں اپنی سپلائی بند کردی ہے۔
آٹوموبائل کمپنیوں نے بھی محاذ آرائی کی فرانس کی کار کمپنی رینو نے روس میں اپنے اسمبلی پلانٹ میں کچھ سرگرمیاں روک دی ہیں۔ حالانکہ کمپنی نےاقدام کی وجہ لاجسٹک مسائل بتائے ہیں۔ فورڈ موٹرس نے روسی کمپنی کے سولرس کے ساتھ اپنے جوائنٹ وینچر کو بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ بی ایم ڈبلیو نے بھی روس میں اپنی کاریں بھیجنے سے منع کردیا ہے۔ ہارلے ڈیوڈسن نے بھی اپنا کاروبار بند کردیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ جیگوار لینڈروور، ایسٹن مارٹن، ڈائملر ٹرک اور والووو غیرہ نے بھی روس میں اپنا کاروبار فوری طور پر بند کردیاہے ۔
فضائی کمپنیوں نے بھی روس سے دوری بنائی طیارہ سازامریکی کمپنی بوئنگ نے کہا ہے کہ وہ روسی ایئر لائنز کو نئے طیاروں ڈلیوری، لیزنگ کے ساتھ ہی پرزے، مرمت اور تکنیکی سپورٹ بند کررہی ہے۔ کمپنی نے کیف میں واقع اپنا دفتر بھی بند کردیا ہے ۔ مزید یہ کہ ایئر کیپ ہولڈنگ نے بھی روسی ایئرلائنز کیلئے اپنی خدمات بند کردی ہیں۔
انرجی کمپنیوں نے بھی ناراضگی جتائی مختلف شعبوں کی تقریباً تمام بڑی کمپنیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی چھوٹی کمپنیوں نے بھی روس سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ انرجی سیکٹر کی نامور کمپنی شیل ، ایکسان موبل ، ای این آئی سمیت ایک درجن سے زائد انرجی کمپنیوں نے روس میں اپنا کاروبار فی الحال بند کردیا ہے۔