ایک ہفتہ قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ ( ای ڈی )کے ذریعہ علی الصباح جبراً حراست میں لے کر اور گھنٹوں پوچھ تاچھ کرنے کے بعد کی گئی گرفتاری کو کابینی وزیر اور ریاست کے سینئر لیڈر نواب ملک نے غیرقانونی قرار دیتے ہوئے بامبے ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی ہے اور ان کے خلاف درج کیس خارج کرنے کی اپیل کی ہے ۔ انہوں نے کورٹ سے کیس فوراً ختم کرنے اور فوری طور پر رہا کرنے کی اپیل بھی کی ۔
این سی پی کے سینئر لیڈر اور کابینی وزیر نواب ملک نے بامبے ہائی کورٹ میں داخل اپنی اپیل میں کہا کہ میری گرفتاری غیر قانونی ہے، پی ایم ایل اے کورٹ کومجھے تفتیشی ایجنسی کی تحویل میں دینے کا اختیار نہیں ہے۔ انہوں نے ایجنسی کے ذریعے گرفتاری اور خصوصی عدالت کے ذریعہ تحویل میں دیئے جانے کے فیصلہ کو ہائی کورٹ میں چیلنج کیا اور ان کے خلاف کیس کو خارج کرنے اور انہیں فوری طور پر رہا کرنے کی بھی اپیل کی ۔ نواب ملک کی اس درخواست پرآج شنوائی کی قوی امید ہے۔واضح رہے کہ ای ڈی نے انڈر ورلڈ ڈان داؤد ابراہیم ، اس کے بھائی اقبال کاسکر اور ڈی گینگ کے دیگر ممبروں کیخلاف منی لانڈرنگ ، زمینوں کی غیر قانونی خرید و فروخت اور حوالہ کاروبار کے ساتھ ساتھ دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے فنڈنگ کا کیس درج کیا ہے ۔اس کیس میں اس وقت سنسنی خیز موڑ آگیا جب ای ڈی نے اقبال
کاسکر کو گرفتار کرنے اور پوچھ تاچھ کے بعد ریاستی وزیر نواب ملک کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کرلیا ۔ یہی نہیں ایجنسی نے ان پر کرلا میں واقع منیرا پلمبر کی زمین اپنے اہل خانہ کے نام سے سولیڈس انویسٹمنٹ پرائیویٹ لمیٹیڈ نامی کمپنی کے ذریعہ خریدنے کا الزام بھی عائد کیا ۔ ایجنسی کے مطابق یہ زمین داؤد ابراہیم کی بہن حسینہ پارکر ، اس کے باڈی گارڈ سلیم پٹیل اور ۹۳ءدھماکوں کےسزا یافتہ سردار شاہ ولی خان کی تھی جو نہایت معمولی قیمت پر خرید ی گئی تھی جبکہ اس کی موجودہ قیمت ۳؍ سو کروڑ ہے ۔ یہی نہیں ای ڈی نے نواب ملک پر دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لئے فنڈنگ کرنے کا سنگین الزام بھی عائد کیا ہے۔