رشی اگروال
کانگریس نے پبلک سیکٹر کے بینکوں کو ۲۲؍ ہزار ۸۴۲؍ کروڑ روپے کا فریب دینے والے کاروباری رشی اگروال کے بارے میں وزیر اعظم مودی کی خاموشی پر طنز کیا ہے اور ان سے پوچھا ہے کہ وہ خاموش کیوں ہیں ؟ ملک کو رشی اگروال کے بارے میں کیوں نہیں بتاتے کہ وہ کون ہے؟ پارٹی نے مطالبہ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سلسلے میں اپنی خاموشی توڑنی چاہئے اور ملک کو سچ بتانا چاہئے۔کانگریس کے ترجمان گوروولبھ نے جمعرات کو یہاں پارٹی ہیڈکوارٹرس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ یہ وہی بزنس مین رشی اگروال ہیں جو گجرات وائبرئنٹ سمٹ میں اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندر مودی کے مہمان خصوصی تھے اور ان کومودی اپنے ساتھ غیر ملکی سفر پر لے جاتے تھے۔
گورو ولبھ نے کہا کہ جب بینک رشی اگروال کے بینک گھوٹالے پر ان کی کمپنی اے بی جی شپ یارڈ سے وصولی کے لئے ڈی آر ٹی یعنی ڈیبٹ ریکوری ٹریبونل کے پاس گیا تو ٹریبونل نے رشی اگروال کے اثاثوں کو بیچ کر بینک کے ایک ہزار کروڑ روپے سے زائد کی وصولی کا حکم دیا۔ انہوں نے کہا کہ ٹریبونل نے یہ حکم دسمبر ۲۰۱۸ء میںدیا تھا لیکن حیران کن بات یہ ہے کہ حکومت نے اس معاملے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا اور رشی اگروال کی کمپنی ملک کے بینکوں کا پیسہ لوٹ کر عام لوگوں کو دھوکہ دیتی رہی۔ اس معاملے میں ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست بھی کی گئی تھی لیکن اس میں بھی حکومت نے کوئی جلد بازی نہیں دکھائی۔ گزشتہ ہفتے ہی اس کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے اور وہ بھی تب جب اس کے معاملے میں کافی ہنگامہ ہوا۔