اترپردیش میں بی جے پی حکومت ہے جس کے لیڈروں کا ریاست میں پختہ نظم و نسق کا دعویٰ ہے۔اسی طرح الیکشن کمیشن کا بھی پرشفاف انتخابات کے انعقاد کا دعویٰ ہے، جس میں ای وی ایم ، اسٹرانگ روم اور بوتھوں کی سیکوریٹی شامل ہےمگر پارٹیوں کو ہی کمیشن یا ریاستی حکومت پر بھروسہ نہیں ہے۔ ان میں بی جے پی کےلیڈران بھی شامل ہیں جنہوں نے ای وی ایم اور اسٹرانگ روم کی سیکوریٹی کے لئے کئے گئے انتظامات پر سوال کھڑے کئے ہیں۔اتنا ہی نہیں وہ خودا سٹرانگ روم کی نگرانی کرنا چاہتے ہیں جس کے لئے الیکشن افسران کو خط بھی روانہ کیا ہے ۔فی الحال گوتم بدھ نگر کے تین اسمبلی حلقوں کے امیدواروں کے خط بھیجنے کی بات سامنے آئی ہے لیکن الیکشن افسران نے ان کے مطالبے کو ٹھکرا دیا ہے۔
دہلی سے متصل گوتم بدھ نگر ضلع(نوئیڈا)میں پہلے مرحلہ میں ۱۰؍فروری کو ووٹنگ کے بعد امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید کر کے ووٹنگ مشینوں کو اسٹرانگ روم میں بحفاظت رکھ دیا گیا ہے مگر ضلع کے تینوں اسمبلی حلقوں کے امیدوار وں نے اسٹرانگ روم میںرکھی گئیں ای وی ایم کی سیکوریٹی پر شبہات ظاہر کئے ہیں جبکہ وہاں ریا ستی پولیس اور پیرا ملٹری فورس کی بڑی ٹیم سیکوریٹی پرمامور ہے۔ نوئیڈا،جیوراور دادری حلقہ کے کئی امیدواروں نے الیکشن افسران کو خط بھیج کر نہ صرف اپنے خدشات ظاہر کئے ہیں بلکہ ان سے اسٹرانگ روم کی نگرانی کی اجازت بھی طلب کی ہے۔ حالانکہ، تینوں ہی حلقوں کے الیکشن افسران نے ان کے مطالبے کو ٹھکرا دیا ہے۔ افسران کا کہنا ہے کہ اسٹرانگ روم کے اندر کسی کو جانے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔البتہ، امیدوار چاہیں تو باہر سے نگرانی کر سکتے ہیں ۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ خط بھیجنے والوں میں نوئیڈا اور جیور کے بی جے پی امیدوار پنکج سنگھ اوردھیریندر سنگھ شامل ہیں۔پنکج سنگھ وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیٹے ہیں ۔پنکج نے ریٹرنگ افسر آلوک گپتا کو یہ خط بھیجا ہے۔ان کے علاوہ انہیں ٹکر دے رہے سنیل چودھری(ایس پی ) اور کرپا رام شرما(بی ایس پی)نے بھی خط لکھا ہے۔