سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو نے اتوار کو سنسنی خیز الزام لگایا کہ انتخابی مہم میں سماجوادی پارٹی کی حمایت میں اضافے سے پریشان عناصر لوگوں کو دھمکیاں اور سماجوادی کے حق میں ووٹنگ سے باز رہنے کی وارننگ دے رہے ہیں۔ آگرہ کے باہ اور اعتماد پور میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے اکھلیش نےکہاکہ’’ میں لگاتار یہ سن رہا ہوں کہ سماجودی کی انتخابی مہم کیلئے عوامی حمایت میں اضافے کے نتیجے میں ایس پی کے لوگوں کو دھمکایا اور خائف کیاجارہا ہے۔‘‘انہوں کارکنوں کوایسی دھمکیوں کو ریکارڈ کرلینے کی صلاح دیتے ہوئے کہا کہ یہ ریکارڈنگ ایف آئی آر کی بنیاد بن سکے گی۔ اکھلیش یادو نے عوام کو آگاہ کیا کہ یہ الیکشن صرف یوپی کا الیکشن نہیں ہے بلکہ ملک کے مستقبل کا الیکشن ہے۔انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی نے پولیس نظام کو بھی چوپٹ کردیا ہے۔ ان کے مطابق’’ سماج وادی پارٹی نے ڈائل۱۰۰؍ سروس کا آغاز کیا تھا تاکہ دیہی علاقوں میں رہنے والے افراد بحران میں پولیس کو فون کر سکیں۔ ڈائل ۱۰۰؍اب بھی جاری ہے لیکن بابا(وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ)ٹائر نہیں تبدیل کیا بلکہ۱۰۰؍ کو ۱۱۲؍ سے تبدیل کردیا اور پولیس کا کباڑا کردیا۔‘‘ ایس پی سربراہ نے الزام لگایا کہ کورونا بحران کے دوران بی جے پی حکومت دوا، آکسیجن اور علاج فراہم کرنے میں ناکام رہی۔ ان کے مطابق’’اگر اس وقت کوئی متاثرین کے کام آیا تو وہ ایس پی سرکار میں شروع کی گئی ایمبولنس سروس تھی۔ ایمبولنس گاڑیاں عوام کے درواز دروازے پہنچ رہی تھیں۔‘‘ انہوں نے عوام کو یاد دہانی کرائی کہ رام منوہر لوہیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس کا قیام بھی ملائم سنگھ کے دور میں ہوا تھا۔