لکھیم پور کھیری معاملہ میں عدالت میں ایس آئی ٹی کی رپورٹ پیش ہونے او راس میں آشیش مشرا کو منظم سازش کے تحت کسانوں کو کچلنے کا قصوروار بتانے کے بعد بدھ کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں اپوزیشن پارٹیوںنے زبردست ہنگامہ آرائی کی جس کی وجہ سے دو مرتبہ کارروائی کو ملتوی کرنا پڑا۔ لوک سبھا کی کارروائی تو محض آدھا گھنٹے ہی چل سکی جبکہ راجیہ سبھا کی کارروائی دوپہر بعد تک جاری رہی لیکن ہنگامہ کی وجہ سے یہ کئی مرتبہ ملتوی ہوتی رہی۔ اس معاملے کو لوک سبھا میں اٹھاتے ہوئے کانگریس پارٹی نے آشیش مشرا کے والد اجے مشرا کے استعفے کا بھی مطالبہ کیا۔ کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے التواء کا نوٹس دیتے ہوئے اس معاملے پر بحث کا مطالبہ کیا لیکن حکومت ٹس سے مس نہیں ہوئی ۔ اس نے بحث کا مطالبہ بھی ٹھکرادیا اور اجے مشرا کے استعفے کے مطالبے کو بھی مسترد کردیا۔ دوسری جانب راہل گاندھی نے کہاکہ ہم اجے مشرا کے بیٹے کو چھوڑینگے نہیں ،چاہے ہمیں دس سال تک جدوجہد کرنی پڑے۔
لوک سبھا کی کارروائی شروع ہوتے ہی اپوزیشن پارٹی کے اراکین ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے چاہ ایوان میں آگئے اور وزیر مملکت برائے داخلہ ا جے مشر ا عرف ٹینی کے استعفیٰ کے لئےنعرہ بازی شروع کردی۔اسپیکر اوم برلا نے اراکین سے کہاکہ آپ لوگوں کو بھی سوالا ت پوچھنے ہیں اور آپ کو موقع بھی ملے گا لہٰذا آپ اپنی سٹیوں پر بیٹھ جائیں تاہم اراکین پر اسپیکر کی بات کا کوئی اثرنہیں ہوا اور ہنگامہ جاری رہا۔ اسپیکر اوم برلا نے ہنگامہ کے دوران ہی وقفہ سوال میںاراکین کو سوال پوچھنے کی اجازت دی، جس پر وزراء نے جوابات بھی د ئیے۔اس دوران ریل، سڑک اور رسدوخوراک سے متعلق سوالا ت پوچھے گئے۔
ہنگامہ کو دیکھتے ہوئے اسپیکر نے کہاکہ آ ج مہنگائی پر بحث ہونی ہے اور آپ لوگوںنے ہی اس پر بحث کا مطالبہ کیا تھا،میں آپ کو پورا موقع دوںگا ۔اسپیکر کی اس اپیل کے بعد بھی ہنگامہ جاری رہا، جس کے بعد لوک سبھا کی کارروائی ملتوی کرنی پڑی۔ حالانکہ راہل گاندھی نے اس دوران التوا ءکا نوٹس بھی دیا لیکن اسے قبول نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے اپوزیشن کے اراکین اور بھی زیادہ برہم ہو گئے۔ انہوں نے اپنا احتجاج جاری رکھتے ہوئے اجے مشرا کے استعفے کا مطالبہ کیا ۔ دوسری جانب راجیہ سبھا میں بھی ہنگامہ کے درمیان ہی کارروائی جاری رہی۔ یہاں او مائیکرون پر اراکین نے بحث میں حصہ لیا۔ وقفۂ سوالات میں اراکین نے سوالات کئے اور وزراء نے ان کے جوابات بھی دیے مگر شور شرابہ کے سبب دوپہر بعد راجیہ سبھا کو بھی کل تک کے لئے ملتوی کردیاگیا۔
ایوان ملتوی ہونے کے بعد میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کہاکہ آشیش مشرا کے خلاف عدالت میں پیش ہونے والی ایس آئی ٹی رپورٹ میں صاف طور پر کہاگیاکہ سازش کے تحت یہ واردات انجام دی گئی۔ یہ صاف ہے کہ سازش کس نے کی اور کیسے کی۔ہم پارلیمنٹ میں سوال پوچھنا چاہتے ہیں اور وزیر کا استعفیٰ چاہتے ہیں مگر حکومت نہیں مان رہی ہے۔اس معاملے میں حکومت کی جانب سے صفائی پیش کرتے ہوئے مرکزی وزیر پیوش گوئل نے کہا کہ چونکہ یہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہے اس لئےاسے ایوان میں اٹھانا ٹھیک نہیں ہے اور نہ اجے مشرا کو اس معاملے میں استعفیٰ دینے کی ضرورت ہے ۔