تری پورہ میں مسلمانوں کے خلاف فرقہ پرست تنظیموں کی جانب سے ڈھائے جانے والے منصوبہ بند مظالم ،خواتین کی بے عزتی، مساجد میںتوڑ پھوڑ، قرآن پاک کی بے حرمتی اورنبی آخرالزماںؐکی شان مبارکہ میں ریلی نکال کرکی جانے والی بیہودگی کے خلاف جمعہ کو عروس البلاد ممبئی ،مضافات، بھیونڈی اور مالیگائوں میں بلایا گیا بند بےحد کامیاب رہا ۔ ان شہروں کے مسلم عوام نے اپنے ایمانی تقاضےاورضمیرکی آوازپراپنے کاروباربند رکھےاور شدیدغم و غصے کا اظہار کیا۔بعض علاقوں میں احتجاج کے ساتھ ساتھ احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی اورتختۂ سیاہ پر بند کے تئیں پیغام لکھا گیا اور لوگوں نے اپنے بازوؤں پرسیاہ فیتے باندھے ۔
جنوبی ممبئی میں نل بازار،منیش مارکیٹ ،پائیدھونی، بھنڈی بازار،محمدعلی روڈ ،ناخدا محلہ، کھڑک ،ڈونگری ،مدنپورہ ، بائیکلہ ، ناگپاڑہ ، اور مضافات کے مسلم علاقوں کرلا،انٹاپ ہل ، وڈالا ، دھاراوی، گوونڈی ،ماہم ،قدوائی نگر، وکھرولی ، چیتا کیمپ، ڈنڈوشی ، جوگیشوری ، چمبور ، سیوڑی ، اندھیری ، باندرہ اور میرا روڈ وغیرہ علاقو ں میں مسلمانوں نے اپنے کاروبار بند رکھ کربند کو کامیاب بنانے کی عملی کوشش کی ۔ مساجد میں ائمہ کرام نے تریپورہ کے حالات پرروشنی ڈالی اورمسلمانو ںکے جان ومال، عزت وآبرو کی حفاظت کے لئے بارگاہ ایزدی میں خصوصی دعا ئیں کیں ۔بند کےدوران احتیاط کےطورپرمسلم علاقوں اور بالخصوص مساجد کے قریب اضافی بندوبست کیا گیا تھا ۔
یہ اپنی نوعیت کا پہلا بند تھا جو ملّی تنظیموں کی جانب سے بلایا گیا تھا اورلوگوں نے لبیک کہتے ہوئے بڑھ چڑھ کراس میں حصہ لیا ۔ اس بند کے لئے نہ توکسی قسم کی زورزبردستی کی گئی اورنہ ہی گروپ کی شکل میں سڑکوں پرنکل کر دکانیں بند کروائی گئیں بلکہ آقائے دوجہاںؐ کی ذات پاک کاحوالہ دے کر اپیلیں کی گئیں جو رنگ لائیں۔
یوں تو بند کی اپیل شروع میں رضا اکیڈمی اورسنّی جمعیۃ العلماء کی جانب سے کی گئی تھی اس کےبعد آل انڈیا علماء کونسل، جماعت اسلامی ہند، جماعت اہل سنّت ، صوبائی جمعیت اہل حدیث ممبئی ، ملّی کونسل، ممبئی امن کمیٹی، اسٹوڈنٹس اِسلامک آرگنائزیشن آف انڈیا ، آل انڈیاخلافت کمیٹی،رضا فاؤنڈیشن، انجمن خادم حُسین ٹرسٹ،موومنٹ فار ہیومن ویلفیئر وغیرہ نے بھی حمایت کا اعلان کیا ۔اس کے علاوہ ونچت بہوجن آگھاڑ ی اورآل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی جانب سے بھی بند کی حمایت کرتے ہوئے بیانات جاری کئے گئے۔
رضااکیڈمی کےجنرل سیکریٹر ی محمدسعید نوری نے بتایا کہ ’’ شہر اورمضافات کے تقریباًتمام علاقو ں میںمسلمانوں نے اپنے کاروبار بند رکھ کرسرکار دوعالمؐ کی ذات والاصفات سے اپنی قلبی اورروحانی وابستگی کاثبوت دیا ۔ ‘‘ انہوں نےیہ اعتراف کیا کہ ’’ اس بند کی کامیابی میںہمارا کوئی دخل نہیں ہے بلکہ یہ توسرکارکا کرم ہے ، سرکارنے اپنے غلاموں سےکام لے لیا اورآپ ؐکے غلاموںنےیہ ثابت کردیا کہ غلامیٔ مصطفےٰ پرایک نہیں ہزاروںجانیں اورکاروبار قربان ہیں۔ ‘‘محمدسعید نوری نے یہ بھی کہا کہ ’’بند کے تعلق سے مسلسل کی گئی اپیلوں اورتمام ملی تنظیموں وسیاسی جماعتوں کی حمایت کے بعد جب ایک دن قبل جنوبی ممبئی میں لوگوں سے ملاقات کی گئی تو یہ اندازہ ہورہا تھا کہ انشاء اللہ بند کامیاب ہوگا