ناگپور بینچ کی جسٹس پشپا گنیڈیوالا نے اپنے ایک فیصلہ میں کہا ہے کہ زبردستی چھونا جنسی حملہ نہیں ہے بلکہ جسم سےجسم کا رابطہ ہوگا جبھی جنسی حملہ قرار دیا جاسکتا ہے۔
بامبے ہائی کورٹ کی ناگپور بینچ نے نابالغ کے ساتھ جنسی حملہ کو لے کرا ایک بڑا فیصلہ دیا ہے۔ ایک معاملہ میں عدالت نے کہا ہے کہ کسی نابالغ کے کپڑے اتارے بغیر اس کے جسم کے حصوں کو چھونا جنسی استحصال نہیں ہے اور ایسےحملوں کوپوکسو (جنسی حملوں سے بچوں کی حفاظت کا قانون) قانون کے دائرےمیں نہیں لایا جاسکتا۔
ناگپور بینچ کی جسٹس پشپا گنیڈیوالا نے 19 جنوری کو دئے ایک فیصلہ میں کہا ہے کہ جنسی حملہ مانے جانے والے معاملوں میں جسم سے جسم کا رابطہ ضروری ہے اور محض چھونا بھر جنسی حملہ کے دائرے میں نہیں آتا۔ واضح رہے جسٹس پشپا نے ایک عدالت کےفیصلہ میں ترمیم کی ہے جس میں 12 سالہ لڑکی کا جنسی استحصال کرنے کے معاملہ میں ایک 39 سالہ شخص کو تین سال کی سزا سنائی تھی۔ نابالغ متاثرہ کی عدالت میں دی گئی گواہی کے مطابق ملزم ستیش لڑکی کو کھانے کا کوئی سامان دینے کے بہانے اپنے گھر لایا تھا ۔
عدالت نے کہا ہے کیونکہ ملزم نےلڑکی کے کپڑے اتارے بغیر اس کے جسم کے حصوں کو چھونے کی کوشش کی اس لئے اس جرم کو جنسی حملہ نہیں کہا جاسکتا۔