اگر بین الاقوامی جوہری معاہدے سے تہران کو کوئی فائدہ نہیں پہنچ سکتا تو اس کا اس معاہدے میں نہیں بنا رہ سکتا یہ بات خود ایران کے صدر حسن روحانی نے منگل کو فرانس کے صدر امانوئل میکرون سے فون پر بات کرتے ہوئے یہ بات کہی۔
انہوں نے میکرون سے اس معاہدے کو بچائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے ساتھ ہوئے تاریخی بین الاقوامی جوہری معاہدے سے امریکہ کے الگ ہونے کا اعلان کرنے کے بعد یوروپی ممالک کی جانب سے اس معاہدے کو بچانے کی بھرپور کوششیں کی جا رہی ہیں۔
ایران کی سرکاری خبر رساں ایجنسی آئی آر این اے کے مطابق صدر روحانی نے کہا’’اگر ایران کو بین الاقوامی جوہری معاہدے سے فائدہ نہیں ہو سکتا تو اس کا اس معاہدے میں بنے رہنا ناممکن ہے‘‘۔روحانی نے جوہری معاہدے کے معاملے پر یوروپی ممالک کے رویہ خاص طور پر فرانس کی جانب سے اس معاہدے کو بچائے رکھنے کے لئے کی جا رہی کوششوں کو لے کر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔قابل غور ہے کہ سال 2015 میں ایران نے امریکہ، چین، روس، جرمنی، فرانس اور برطانیہ کے ساتھ ایک معاہدے پر دستخط کئے تھے۔ اس معاہدے کے تحت ایران نے اقتصادی پابندیوں کو ہٹانے کے بدلے اپنے جوہری پروگرام کو محدود کرنے پر اتفاق کیا تھا۔