ایک طالبہ کے ساتھ جنسی استحصال کے ملزم سابق مرکزی وزیر و بی جے پی رہنما سوامی چنمیانند کی مشکلوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ جیل میں بند سوامی چنمیانند کی عدالتی حراست 14 دن کے لئے اور بڑھا دی گئی ہے۔ چنمیانند کی جیل سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیشی ہوئی جس میں عدالت نے کہا کہ اب اگلی پیشی 16 اکتوبر کو ہو گی۔ عدالت میں ان کی پیشی ہونی تھی لیکن سیکورٹی وجوہات سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعہ پیشی ہوئی۔
چنمیانند کی وکیل پوجا سنگھ نے بتایا کہ سوامی کی آنکھوں میں موتیا بند ہے، ان کی نظر تیزی سے کم ہو رہی ہے اور موتیا بند کی وجہ سے ان کی آنکھوں کے پاس نس میں تیز درد ہو رہا ہے۔ واضح رہے سوامی کے وکیل ان کو جیل میں ’اے کلاس‘ کی سہولیات کا مطالبہ کر رہے ہیں کیونکہ وہ سابق مرکزی وزیر ہیں۔ ان کی وکیل کا کہنا ہے کہ سابق وزیر ہونے کے با وجود سوامی چنمیانند کو عام قیدیوں کے ساتھ رکھا جا رہا ہے اور ان کو فرش پر لیٹنا پڑ رہا ہے۔ ادھر کلیکٹریٹ آفس میں ’جنتا کی آواز‘ نامی تنظیم کے ارکان نے دھرنا دیا اور سوامی پر شق 376 لگانے کی مانگ کی۔ انہوں نے گورنر کے نام بھیجے گئے خط میں الزام لگایا کہ ریاستی حکومت سوامی کا بچاؤ کر رہی ہے۔
واضح رہے چنمیانند کو 23 ستمبر کو سینے میں درد اور لو بلڈ پریشر کی شکایت کے بعد سنجے گاندھی اسپتال میں بھرتی کرایا گیا تھا۔ ان کی انجیو گرافی کی گئی جس کی رپورٹ ٹھیک پائی گئی، اس کے بعد سوامی چنیمانند کو شاہجہاں پور جیل منتقل کر دیا گیا تھا۔
واضح رہے ایل ایل ایم کی طالبہ کا 24 اگست کو ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں سوامی چنمیانند پر الزام لگایا گیا تھا کہ انہوں نے اس طالبہ کے ساتھ جنسی استحصال کیا ہے اور دیگر کئی لڑکیوں کی زندگی برباد کر دی ہے۔ اس کے بعد عدالت نے اس معاملہ کو از خود نوٹس لیتے ہوئے متاثرہ لڑکی کو عدالت میں طلب کیا تھا اور معاملہ کی جانچ کے لئے اتر پردیش حکومت کو ایس آئی ٹی تشکیل کرنے کے لئے حکم دیا تھا۔