چورو۔ ضلع کے تارا نگر تھانے علاقے میں چونکا دینے والا ایک سنسنی خیز معاملہ سامنے آیا ہے۔ الزام ہے کہ یہاں ایک دیور نے اپنی بھابھی سے پہلے چھیڑ چھاڑ کی بعد میں کئی مرتبہ اس کا ریپ کیا۔ متاثرہ نے جب اس کی شکایت شوہر اور ساس۔سسر سے کی تو اسے ڈائن بتاکر چپ رہنے کی نصیحت دی گئی۔ یہی نہیں اسے کسی بھی طرح کی کارروائی سے روکنے کیلئے باہر بھیج دیا گیا۔ آخرکار متاثرہ نے ہمت دکھائی اور تھانے آکر ملزم کے خلاف ریپ کا معاملہ درج کرایا۔
سسرال والوں کی چپی سےبڑھا ملزم کا حوصلہ۔۔۔
واضح ہو کہ 25 سالہ متاثرہ نے بتایا کہ اس کی شادی 9 سال پہلے تارا نگر میں ہوئی تھی۔ شادی کے 4۔5 سال بعد سے دیور ستبیر اس کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے لگ گیا تھا۔ اس پر اس نے اس کی شکایت شوہر اور ساس۔سسر سے کی تو انہوں نے لوگوں کے سامنے اپنی لاج بچانے کی بات کہہ کر ستبیر کے ذریعے آئندہ ایسی کوئی حرکت نہ کرنے کا بھروسہ دلایا۔
اس واقعے کے دو دن بعد ہی دیور چھت سے گر گیا۔ اس کے بعد متاثرہ کو ڈائن کہہ کر اس پر ذہنی دباؤ بنایا جانے لگا۔ الزام ہے کہ اس سے دیور ستبیر کا حوصلہ بڑھتا گیا اور اس نے متاثرہ کی دو تین مرتبہ ریپ کرنے کی کوشش کی۔ لیکن کامیاب نہیں ہوپایا۔ اس کی شکایت بھی شوہر سے کی لیکن اسے پھر چپ کرا دیا گیا۔
الزام ہے کہ ستبیر نے 7 ستمبر کو اکیلا پاکر اس کا ریپ کیا۔ اس کے بارے میں متاثرہ نے شوہر، ساس۔ سسر ، جیٹھ اور نند کو بتایا لیکن سبھی نے بات کو دبانے اور کوئی کارروائی کرنے سے روکنے کیلئے متاثرہ کو نند کی سسرال بھیج دیا۔ بتایا جاتا ہے کہ ملزم ستبیر سنگھ وہاں بھی پہنچ گیا اور متاثرہ کا ریپ کیا۔ متاثرہ کی رپورٹ پر تارانگر تھانے میں ملزم دیور ستبیر کے خلاف ریپ کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔ پولیس نے متاثرہ کا چورو کے سرکاری اسپتال میں میڈیکل کروایا ہے۔