آندھراپردیش میں سیاسی تشدد کے معاملے پر ٹی ڈی پی سراپا احتجاج بنی ہوئی ہے۔ پارٹی نے ریلی منظم کررہی ہے۔ٹی ڈی پی کے احتجاج کے کے پیش نظر نرسا راؤ پیٹا، ستینا پلی،پل ناڈو اور گرجالا میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی ہے۔اس کے ساتھ ساتھ سابق وزیراعلیٰ چندربابو نائیڈو، اُن کے بیٹے نارا لوکیس سمیت ٹی ڈی پی کے کئی لیڈروں کو نظربند کردیا گیا ہے۔ساتھ ہی ساتھ ٹی ڈی پی کے کئی کارکنوں کو حراست میں بھی لے لیا گیا ہے۔
اے پی کے سابق وزیراعلیٰ این چندرابابونائیڈو نے چلو آتماکور پروگرام کو کامیاب بنانے کی اپیل پران کے ساتھ ہی ساتھ ان کی پارٹی کے لیڈروں کی نظر بندی پر برہمی ظاہر کی۔انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ صورتحال المیہ اور افسوسناک ہے۔تاریخ میں کبھی بھی ان کو گھر پر نظر بند نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ اس پروگرام کے لئے اپنے مکانات سے نکلنے والوں کو وہیں گرفتار کرتے ہوئے پولیس اسٹیشن منتقل کیا جارہا ہے۔سابق وزیراچن نائیڈو کو بھی گرفتار کرتے ہوئے ایک پولیس اسٹیشن سے دوسرے پولیس اسٹیشن منتقل کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ آتما کور میں 120ایس سی خاندان کیمپس میں مقیم ہیں، وہاں پران کو غذا کی سہولت بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کے مکان میں کام کرنے والوں کو بھی ان کے گھر جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔پولیس مرضی کے مطابق کام کر رہی ہے۔تاریخ میں کبھی بھی ایسا نہیں ہوا ہے۔این چندرابابونائیڈونے کہا کہ وہ یہ دیکھیں گے کہ ان کو کتنے دن گھر پر نظر بند رکھا جاتا ہے؟انہوں نے کہاکہ 540متاثرہ خاندانوں کی ان کے دیہاتوں کوواپسی تک ان کی جدوجہد جاری رہے گی۔
اے پی کے سابق وزیراعلیٰ نے کہاکہ انسان کی زندگی جینے کا حق فراہم کرنا اور ان کو تحفظ فراہم کرنا حکومت کا کام ہے۔انہوں نے کہاکہ ان کے ارکان پارلیمنٹ، ارکان اسمبلی نہیں رکیں گے۔چلو آتما کور پروگرام جاری رہے گا۔اسی دوران چندرابابونائیڈو کی قیام گاہ کے قریب کشیدہ صورتحال دیکھی گئی۔ان کو آتما کور جانے سے روکنے کے لئے باہر آنے سے روک دیاگیاتھا۔پولیس نے گیٹ کو مقفل کردیا تھا۔