ہندوستان کے چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے کے پیچیدہ مشن کے تحت چندریان 2 کے وکرم لینڈر کے اترنے سے پہلے اس سے رابطہ ٹوٹنے کی خبر نے عالمی سطح پر سرخیاں بٹوری ہیں۔ نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا نے چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے کے سلسلہ میں اسرو کی ہمت کی ستائش کی ہے۔
امریکی میگزین وائرڈ کے آن لائن ایڈیشن نے اسرو کی اس کوشش پر سرخی لگائی”مشن کے لئے سب کچھ ختم نہیں ہوا“۔ نیویارک ٹائمس نے ہندوستان کی اس مساعی کی ستائش کی اور کہا کہ دہائیوں کی خلائی تحقیق،عالمی عزائم کے ساتھ رہی۔ نیو یارک ٹائمس نے لکھا”آربیٹار ہنوز کارکرد ہے“۔”چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والے ممالک کی صف میں ملک کے شامل ہونے کی کوشش میں تاخیر“۔
فرانس کے ایک اخبار نے سرخی لگائی”ٹوٹا ہوا خواب“۔ برطانیہ کے اخبارگارجین نے اپنی خبر میں سرخی لگائی”ہندوستان کا چاند کی سطح پر قدم جمانا متاثر کن‘‘۔ واشنگٹن پوسٹ نے اپنے ایک مضمون میں لکھا ہے کہ یہ واقعہ ہندوستان کے تیزی سے بڑھتے خلائی مشن کے لئے ایک جھٹکا ہے۔ حالانکہ اس مشن میں جو کامیابی ملی، وہ ملک کی نوجوان آبادی کے خوابوں کی تکمیل کی جیتی جاگتی ایک مثال ہے۔