بین الاقوامی عدالت کے فیصلہ کے مطابق پاکستان میں قید ہندوستانی شہری كلبھوش جادھو سے پیر کو اسلام آباد میں ہندوستانی مشن کے انچارج گورو آہلووالیہ ملاقات کریں گے۔سرکاری ذرائع نے یہاں یہ اطلاع دی۔ہندوستان،پاکستان سے گزشتہ تین برسوں سے كلبھوشن جادھو سے سفارتی رابطہ کی اجازت مانگ رہا تھا۔ اجازت نہ دیئے جانے کے مسئلہ کو ہندوستان نے بین الاقوامی عدالت کے سامنے اٹھایا تھا اور عدالت نے متفقہ طور پر ہندوستان کے حق میں فیصلہ سنایا تھا۔ذرائع نے بتایا کہ عدالت میں کامیابی کے بعد ہندوستان کلبھوشن جادھو سے آج سفارتی رابطہ قائم کرے گا۔ پاکستان میں ہندوستانی مشن کے انچارج آہلووالیہ جادھو سے ملاقات کریں گے۔اس ملاقات کے لئے دو گھنٹے کا وقت دیا گیا ہے۔ ہندوستان کو امید ہے کہ پاکستان اس ملاقات سے قبل مناسب ماحول تیار کرے گا تاکہ میٹنگ مکمل طورپربین الاقوامی عدالت کے احکامات کے مطابق آزادانہ ، منصفانہ، بامعنی اور مؤثر ہو۔
پاکستان نے اتوار کے روز اعلان کیا ہے کہ کلبھوشن جادھو کو 2 ستمبر کو قونصلر رسائی فراہم کی جائے گی۔ پاکستان دفتر خارجہ کے ترجمان محمد فیصل نے کہا کہ 49 سالہ کلبھوشن جادھو کو سفارتی تعلقات، ویانا کنونشن برائے سفارتی تعلقات ، بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) کے فیصلوں اور پاکستان کے قوانین کے مطابق سفارتی رسائی فراہم کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ اس سے پہلے یکم اگست کو پاکستان کے دفتر خارجہ نے کہا کہ ہندوستانی بحریہ کے ایک ریٹائرڈ افسر کلبھوشن کو سزائے موت سنائی گئی ہےاور انہیں کل یعنی (2 اگست ) کے دن سفارتخانے کی قونصلر رسائی فراہم کی جائے گی۔ تاہم ، دونوں ممالک کے مابین سفارتخانہ کی مدد کی شرائط پر اختلافات کی وجہ سے 2 اگست کو طے شدہ ملاقات نہیں ہوسکی۔
چونکہ 2اگست کو طئے شدہ ملاقات نہیں ہوسکی لہذا پاکستان کے مقاصد پر سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔ اس کے فوراً بعد ہی پاکستان نے دعویٰ کیا کہ تقریباً چھ ہفتوں کے بعد کلبھوشن جادھو کو سفارتخانے کے ذریعہ قونصلر رسائی فراہم کی جائیگی۔ اسلام آباد نے کہا کہ وہ اس معاملے پر ہندوستان سے رابطے میں ہے۔
ہندوستان کا موقف
جمعرات کوہندوستان نے کہا کہ اس نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ کلبھوشن جادھو کو فوری ، موثراوربلاتعطل سفارتی رسائی فراہم کرے اور سفارتی چینلز کے ذریعہ ہمسایہ ملک سے رابطے میں ہے۔ جولائی میں عالمی عدالت نے پاکستان کوبغیرکسی تاخیر کے ہندوستان کو جادھوتک سفارتی رسائی دینے کا حکم دیا تھا۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رویش کمار نے صحافیوں کوبتایا کہ ہم سفارتی چینلز کے ذریعے پاکستانی فریق سے رابطے میں ہیں۔ بین الاقوامی عدالت انصاف کے حکم کی تعمیل کرتے ہوئےفوری، مؤثراوربلا روک ٹوک سفارتی رسائی فراہم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
پاکستان کی عدالت نے2017 میں سنائی تھی سزائے موت
ہندوستانی بحریہ کے 49 سالہ ریٹائرڈ آفیسر کلبھوشن جادھو کو اپریل 2017 میں پاکستانی فوجی عدالت نے ‘جاسوسی اور دہشت گردی’ کے الزام میں سزائے موت سنائی تھی۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ کلبھوشن جادھو کو ایران سے اغواکیا گیا تھا جہاں وہ بحریہ سے ریٹائر ہونے کے بعد کاروباری مقصد کے لئے گیا تھا اوراس پرغلط الزام لگایاگیا ہے۔ اس کے بعد ہندوستان نے عالمی عدالت سے رجوع کیا تھا۔