بہار میں پولس ریمانڈ ہوم میں ایک نابالغ لڑکی کے حاملہ ہونے کا معاملہ روشنی میں آیا ہے جس کے بعد نتیش حکومت اور بہار انتظامیہ پر سوال اٹھنے لگے ہیں۔ میڈیا ذرائع کے مطابق پٹنہ کے گائے گھاٹ واقع ’اُتر رکشا گرہ‘ (ریمانڈ ہوم) سے پریزنٹیشن کے لیے بتیا آنے کے دوران ایک نابالغ لڑکی کے ساتھ اسی کے مبینہ عاشق نے جسمانی رشتے بنائے اور یہ معاملہ اس وقت روشنی میں آیا جب لڑکی (تقریباً 16 سال) کے حاملہ ہونے کی بات سامنے آئی۔ اس معاملے میں ایک ایف آئی آر بتیا گورنمنٹ ریل تھانہ میں درج کرائی گئی ہے۔
پولس کے مطابق بتیا گورنمنٹ ریل تھانہ میں درج ایف آئی آر میں متاثرہ نے کہا ہے کہ اس سال 7 جنوری کو اسے ریمانڈ ہوم سے پولس سیکورٹی میں بتیا عدالت میں حاضر ہونے کے لیے لایا جا رہا تھا۔ اسی عمل میں پٹنہ سے ہی اس کا مبینہ شوہر (عاشق) ٹنّا ساہ بھی بس میں سوار ہو گیا۔ حاجی پور تک وہ دونوں بس سے آئے۔ بس کا بھاڑا ٹنّا نے ہی دیا تھا۔
ایف آئی آر میں متاثرہ نے کہا ہے کہ اس کے بعد حاجی پور میں ان لوگوں نے ٹرین پکڑ لی۔ پھر مظفر پور سے بتیا آتے وقت ٹنّا نے پولس اہلکار وشوناتھ سنگھ کو 500 روپے بطور رشوت دیئے اور لڑکی کو اشارہ کر کے باتھ روم میں بلا لیا۔ باتھ روم میں ہی ٹنّا نے اس کے ساتھ جسمانی رشتہ قائم کیا۔ اس کے بعد عدالت میں حاضری کے بعد وہ واپس ریمانڈ ہوم لوٹ گئی۔
ریمانڈ ہوم میں جب خاتون سپرنٹنڈنٹ کو کچھ شک ہوا تو نابالغ کی جانچ کرائی گئی جس میں وہ چھ مہینے کی حاملہ پائی گئی۔ اس معاملے کے روشنی میں آنے کے بعد ریمانڈ ہوم کی سپرٹنڈنٹ نے اس کی جانکاری بتیا عدالت کو دی۔
بتیا کے فرسٹ ایڈیشنل ضلع اور سیشن جج کے حکم پر بتیا خاتون تھانہ انچارج پونم کماری نے لڑکی کا بیان لیا۔ لڑکی کے بیان کی بنیاد پر بتیا ریل تھانہ میں اس معاملے کی ایف آئی آر درج کرائی گئی۔ بتیا سرکاری ریل تھانہ کے انچارج سدین بیسرا نے منگل کو بتایا کہ ’’لڑکی کے بیان پر ریل تھانہ میں نابالغ کے ساتھ عصمت دری اور پاسکو ایکٹ کے تحت ایف آئی آر درج کر لی گئی ہے جس میں ٹنّا ساہ، ہوم گارڈ جوان وشوناتھ سنگھ اور کانسٹیبل منٹو کماری کو نامزد ملزم بنایا گیا ہے۔‘‘
سدین بیسرا کا کہنا ہے کہ پولس پورے معاملے کی جانچ کر رہی ہے، اور فی الحال کسی کی گرفتاری نہیں ہو پائی ہے۔ واضح رہے کہ مغربی چمپارن ضلع کے کنگلی تھانہ علاقے کی لڑکی معاشقہ میں اپنے عاشق ٹنّا کے ساتھ 2017 میں فرار ہو گئی تھی۔ بعد میں پولس نے لڑکی کو برآمد کر عدالت میں پیش کیا تھا جہاں اس نے اپنے گھر نہیں جانے اور شادی کرنے کی بات کہی۔ لیکن نابالغ ہونے کے سبب اسے پٹنہ کے گائے گھاٹ واقع ریمانڈ ہوم بھیج دیا گیا۔