امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کو آگاہ کیا ہندستان ، ایران، روس اور ترکی جیسے ممالک کو کبھی نہ کبھی افغانستان سے لڑنا ہی ہوگا۔ ٹرمپ نے کہا کہ صرف، امریکہ ہی تقریباً 7 ہزار میل دور دہشت گردی سے لڑنے کا کام کررہا ہے۔ انہوں نے کہا دیگر ممالک فی الحال دہشت گردوں کے خلاف بہت کم کوشش کررہے ہیں۔
افغانستان میں آئی ایس آئی ایس کےپھر سے ابھرنے کے سوال پر ٹرمپ نے وہائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے کہا، کبھی نہ کبھی روس، افغانستان، ہندستان، ایران،عراق، ترکی کو اپنی لڑائی لڑنی ہوگی۔ ہم نے پوری طرح سے خلافت کو ختم کردیا۔ ہم نے یہ ریکارڈ وقت میں کیا ہے۔ لیکن یہ سبھی ملک جہاں آئی ایس ایس ابھر رہا ہے کبھی نہ کبھی اس سے متاثر ہوئے ہیں۔ ان تمام ممالک کو ان سے لڑنا ہوگا کیونکہ کیا ہم اور 19 سال وہاں رکنا چاہتے ہیں؟ میں نہیں سمجھتا ہوں کہ ایسا ہے۔
امریکی صدر نے اشارے دئے ہیں کہ افغانستان سے امریکہ فوجیوں کی پوری طرح سے واپسی نہیں ہوگی۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ امریکہ کو اس جنگ زدہ ملک میں اپنی موجودگی درج کرانی ہوگی۔
ٹرمپ نے اپنے دفتر میں کہا ہمارے پاس خفیہ اطلاعات رہیں گی اور ہماراکوئی نہ کوئی وہاں ہمیشہ موجود رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے افغانستان نسے فوجیوں کی تعداد کم کی ہے۔ ہم اپنے کچھ فوجیوں کو واپس لارہے ہیں لیکن مکمل طور سے کبھی بھی افغانستان کو امریکہ خالی نہیں کرے گا۔