جموں وکشمیرسے آرٹیکل370 کی منسوخی کے بعد، پاکستان نے ایک بار پھرہندوستانی فوج کو نشانہ بناتے ہوئے فائرنگ شروع کردی ہے۔ پاکستان کی اس کارروائی کے پیش نظر وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے ایک بار پھرعمران خان حکومت کوانتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اب پاکستان مقبوضہ کشمیر (پی او کے) پرہی بات ہوگی۔ وزیر دفاع نے یہ بات ہریانہ کے پنچکولہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔راج ناتھ سنگپھ نے کہا کہ پاکستان کو یہ خدشہ لاحق رہا ہے کہ جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد ہندوستان ایک بار پھر پی او کے بالاکوٹ میں بڑی کارروائی کرسکتا ہے۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پلوامہ میں ہمارے فوجیوں کے ساتھ کیا ہوا ، اس کے بعد وزیراعظم نریندر مودی نے فیصلہ کیا تھا کہ ہم اینٹوں کا جواب پتھر سے دیں گے۔ وزیردفاع نے کہا کہ ہمارے فضائیہ کے جوانوں نے پی او کے بالاکوٹ میں داخل ہوکردہشت گردوں کا صفایا کردیاتھا۔ اس وقت ، پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ایک بھی شخص کی موت نہیں ہوئی اوراب وہ حملے سے خوفزدہ ہے۔ وزیراعظم پاکستان پی او کے میں کھڑے تھے اور کہا کہ ہندوستان بالاکوٹ ہوائی حملے سے زیادہ بڑی کارروائی کرنے کا منصوبہ بنارہاہے۔یہ بات واضح ہے کہ وزیر اعظم پاکستان نے بھی قبول کیا ہے کہ بالاکوٹ میں ہندوستان نے بڑی تباہی مچائی تھی۔
پاکستان کونشانہ بناتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 کو ہٹانے کے بعد سے ہمارا پڑوسی ملک بے چین ہوگیاہے۔ پاکستان پوری دنیا سے مدد کی اپیل کررہا ہے ، لیکن اسے ہر جگہ سے مایوسی کا سامنا ہے۔ اب دنیا کو پتہ چل گیا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کو پناہ دیتا ہے۔ اب امریکہ کے صدر نے پاکستان کوہندوستان کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کا مشورہ دیاہے اور کہا یہاں آنے کی ضرورت نہیں ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ہم ہندوستانی عوام کو یقین دلانا چاہتے ہیں کہ ہندوستان کی حکومت کبھی بھی بھارت ماتا کا سر نہیں جھکنے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کہتے ہیں کہ دونوں ممالک کے مابین بات چیت ہونی چاہئے لیکن اس پرکیا ہوناچاہئے۔ کس مسئلے پر بات ہونی چاہئے۔ جب تک پاکستان اپنی سرزمین سے دہشت گردی کا خاتمہ نہیں کرتا ،ہندوستان کے ساتھ کوئی بات چیت ممکن نہیں ہے۔ راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ مزید کوئی بات ہوگی تو صرف پاکستان مقبوضہ کشمیر پرہوگی اور کسی بھی امور پر بات نہیں کی جائے گی۔