جموں وکشمیر کا خصوصی ریاست کا درجہ ہٹانے کے معاملہ پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی ہوئی میٹنگ کے مدنظر ایک اہم پاکستانی اخبار نے جمعہ کو کہا کہ پاکستان کو سلامتی کونسل میں صرف چین کی ہی’ کھلی حمایت‘ حاصل ہے۔ اس نے کہا کہ سلامتی کونسل کے زیادہ تر رکن پاکستان کی حمایت کرتے نظر نہیں آئے۔
ہندوستان عالمی برادری کو واضح طور پر بتا چکا ہے کہ جموں وکشمیر سے آئین کا آرٹیکل 370 ہٹا کر اس کا خصوصی درجہ ختم کرنا ملک کا اندرونی معاملہ ہے اور پاکستان اس حقیقت کو قبول کرے۔
اقوام متحدہ صدر دفتر سے خبر دے رہے پاکستانی اخبار ’ڈان‘ کے مطابق، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی اور ان کی ٹیم اس مہینہ کے آغاز سے ہی اقوام متحدہ کے رکن ممالک کو یہ سمجھانے میں مصروف ہے کہ کشمیر کے خصوصی درجہ کو ختم کرنے کے ہندوستان کے فیصلہ سے جنوبی ایشیا کے امن اور استحکام کو کس طرح سے خطرہ ہے۔ لیکن سلامتی کونسل کے موجودہ ارکان پاکستان کی حمایت میں نظر نہیں آ رہے۔
جموں وکشمیر کے موجودہ حالات پر چرچا کے لئے پاکستان کی درخواست پر چین نے یہ میٹنگ بلائی ہے۔ اخبار کے مطابق، سلامتی کونسل کے بقیہ چار ارکان برطانیہ، فرانس، روس اور امریکہ یہ چاہتے ہیں کہ ہندوستان اور پاکستان کشمیر معاملہ کو دو طرفہ سطح پر سلجھائیں۔