گروگرام میں رشتوں کوشرمسار کرنے والا ایک واقعہ سامنے آیا ہے۔ جہاں الور میں رہنے والی ایک نابالغ لڑکی نے اپنے سوتیلے باپ پر الزام لگایا ہے کہ وہ اسے یرغمال بنا کر تین ماہ سے اس کا ریپ کررہا تھا۔ ساتھ ہی اپنی سگی ماں پر اسے گھر میں یرغمال بنانے کا الزام لگایا۔ متاثرہ کے مطابق اس کی ماں اس گھنونے کام میں اس کے سوتیلے والد کا ساتھ دیتی اور کسی کو بھی اس کے بارے میں بتانے پر جان سے مارنے کی دھمکی دیتی تھی۔
پولیس کے مطابق، متاثرہ لڑکی کے سگے والد کا6 سال قبل انتقال ہوگیا تھا۔ جس کے بعد اس کی والدہ اپنی بیٹی کے ساتھ ضلع الور کے گاؤں چلی گئی اور 4 سال بعد اس کی ماں نے جھجار کے نوجوان سے شادی کرلی۔ اور پھر سبھی لوگ پٹودی کے علاقے میں ایک گاؤں میں ساتھ رہنے لگے۔ پولیس سے پوچھ گچھ میں متاثرہ نے بتایا کہ اس نے سب سے پہلے اس حیوانیت کے بارے میں اپنی خالہ کو بتایا تھا۔ اس معاملے کا انکشاف اس وقت ہوا جب متاثرہ لڑکی مانیسر گاؤں میں اپنی خالہ کے گھر گئی۔
متاثرہ نے موسی (خالہ) کو بتایا کہ اس کا سوتیلا باپ اس کے ساتھ کئی مہینے سے یہ گھنونا کام کررہا ہے۔ ساتھ ہی بتایا کہ اس کی ماں اس کی شکایت پر اس سے مار پیٹ کرتی ہے اور گھر سے باہر جانے پر پابندی لگا دی۔ جس کے بعد اس کا والد اندر ہی اندر اسے یرغمال بناکر ریپ کرتا ہے۔ فی الحال پولیس نے معاملہ درج کرکے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔