جموں وکشمیر میں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعدسے ہی پڑوسی ملک پاکستان میں ماحول خراب کرنے کی کوشش کررہاہے۔ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد سے ، پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان کے ساتھ سفارتی تعلقات محدود کردیئے ہیں۔اس کے ساتھ ہی ، پاکستانی وزیراعظم نے مسئلہ کشمیرکو قانونی دائرے میں آگے لے جانے کے لئے ایک 7 رکنی کمیٹی بھی تشکیل دی ہے۔ ادھر،اب یہ خبریں آچکی ہیں کہ پاکستان نے ایک بار پھر کشمیر میں حالات کشیدہ کرنے کی سازش کررہاہے۔
انٹیلی جنس ایجنسیوں کو فون کے ذریعہ معلوم ہوا ہے کہ وادی میں پاک فوج کے سیٹلائٹ فون بج رہے ہیں۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ان پٹ کی بنیاد پر فوج ، نیم فوجی دستوں اور جموں و کشمیر پولیس کو الرٹ جاری کیا گیا ہے۔ وادی میں موجود پاک فوج کا سیٹ لائن فون ضبط کرنے کے لئے سرچ آپریشن بھی تیز کردیا گیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پچھلے 48 گھنٹوں کے دوران ایسے کئی سیٹلائٹ فون رکھنے کے بہت سے مقامات پر شواہد ملے ہیں جو ہندوستانی سیکیورٹی فورسز یا سیول انتظامیہ استعمال نہیں کرتے ہیں۔
انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق ، پورے کشمیر میں ایسے 50 سے زیادہ سیٹلائٹ فون استعمال کیے جارہے ہیں ۔ ہندوستانی فوج میں تکنیکی سامان کا سراغ لگانے والی ایجنسی ان سیٹلائٹ فونز کو تلاش کرنے میں مصروف ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ یہ سیٹلائٹ فون اسی طرح کام کرتے ہیں ، جو پاکستان کی خفیہ ایجنسی (آئی ایس آئی) اور پاک فوج کے ملٹری آپریشن یونٹ استعمال کرتے ہیں۔ انٹیلی جنس ایجنسیوں کے مطابق ، 6 اگست کو پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی تشکیل کردہ کمیٹی کے بعد تمام فونز کی گھنٹی بجنے لگی۔
عمران خان کی قیادت میں ہوئی تھی میٹنگ
جموں و کشمیرمیں آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد پاکستان میں کافی ہلچل دیکھی جارہی ہے۔ وزیراعظم عمران خان نے حال ہی میں ایک اجلاس طلب کیاگیا تھا۔ جس میں وزیرخارجہ، سیکریٹری خارجہ ، ڈی جی انٹرسروسزانٹیلیجنس (آئی ایس آئی)،ڈی جی ملٹری آپریشن جی ایچ کیو ، ڈی جی انٹر سروس پبلک ریلیشنزپاکستان (آئی ایس پی آر) اوروزیر اعظم کے خصوصی ایلچی احمر بلال صوفی نے نے شرکت کی تھی۔ بتایاجارہا ہے اس میٹنگ میں کشمیرکے حالات پرتبادلہ خیا کرتے ہوئے حکمت عملی تیار کی گئی ہے۔
پاکستانی دہشت گرداستمال کررہے ہیں سیٹلائٹ فون
خبرکے مطابق ، پاکستانی دہشت گرد سیٹلائٹ فون استعمال کررہے ہیں ۔ بتایاجارہاہے کہ دہشت گرد پاکستان میں بیٹھ کر کشمیر میں موجود اپنے سلیپر سیل کا کمانڈ کرتے ہیں اورجس کے بعد وہ واردات انجام دیتے ہیں۔ہندوستانی فوج کو امید ہے کہ وادی میں موجود تمام سیٹلائٹ فونزجلدہی برآمد کرلیے جائیں گے