اس گرفتاری کے بعد پاکستان کی پارلیمنٹ میں بھی احتجاجی مناظر دیکھے گئے، اپوزیشن ارکان نے اسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کر لیا، شیم شیم کے نعرے لگائے اور اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے۔ اس سارے شور شرابے کے باعث اسپیکر کو اجلاس اگلے روز تک کے لیے ملتوی کرنا پڑا۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین بلاول بھٹو نے مریم نواز کی گرفتاری کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ان کا کہنا تھا کہ تاریخ یہ بات یاد رکھے کی کہ انصاف کی بات کرنے والے عمران خان کے دور میں خواتین کے خلاف کارروائیاں ہوئیں۔ بلاول بھٹو نے وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگرلڑنا ہے تو مردوں کے ساتھ لڑو۔