نئی دہلی: جموں و کشمیر میں امرناتھ یاترا اچانک رک گئی ، وادی میں سیاحوں کی واپسی اور 25،000 فوج کی اضافی تعیناتی کے مشورے کے درمیان ، سابق وزیر اعلی عمر عبداللہ نے گورنر ستیہ پال ملک سے ملاقات کی ہے۔ یہ افواہ بھی ہے کہ مرکزی حکومت ریاست میں آرٹیکل 35 اے کو ختم کرنے پر غور کررہی ہے۔ عمر عبداللہ نے گورنر سے ملاقات کے بعد میڈیا سے باہر آکر کہا ، "ہمیں نہیں معلوم کہ کیا ہو رہا ہے۔”
جموں وکشمیرمیں گزشتہ کچھ دنوں سے کشیدہ حالات کودیکھتے ہوئےنیشنل کانفرنس کے لیڈراورسابق وزیراعلیٰ عمرعبداللہ نے گورنرستیہ پال ملک سے ملاقات کی۔ گورنرستیہ پال ملک سے ملاقات کے بعد عمرعبداللہ نےکہا ‘ہم نےگورنرستیہ پال ملک سے ریاست کے حالات سے متعلق تبادلہ خیال کیا۔ ہمیں بتایا گیا ہےکہ مرکزی حکومت کی طرف سے دفعہ 370 کولےکرکوئی بھی اعلان کرنے کی تیاری نہیں کی جارہی ہے۔
عمرعبداللہ نےکہا کہ ابھی تک ہمیں ریاست میں تعینات کسی افسرسے بھی جواب نہیں ملا ہے۔ وزیراعظم نریندرمودی نے یقین دہانی کرائی ہےکہ 35 اے سےکوئی چھیڑچھاڑ نہیں ہوگی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی بھی یہاں جموں وکشمیرمیں الیکشن چاہتے ہیں۔
نیشنل کانفرنس کے لیڈراورسابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ ہم جموں وکشمیرکےموجودہ حالات کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں۔ جب ہم افسران سے پوچھتے ہیں تووہ کہتے ہیں کہ کچھ تو ہو رہا ہے، لیکن کسی کو نہیں معلوم کہ حقیقت میں کیا ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیرکوپارلیمنٹ شروع ہونے سے قبل مرکزی حکومت کو بیان دینا چاہئےکہ آخرامرناتھ یاترا ختم کرنےاورسیاحوں کووادی خالی کرانے کےلئے کیوں کہا گیا۔ ہم اسے پارلیمنٹ سے سننا چاہتے ہیں کہ لوگوں کوخوفزدہ ہونےکی کوئی ضرورت نہیں ہے۔