جموں۔کشمیر کے گورنر ستیہ پال ملک نے جمعہ کی رات کو کہا کہ امرناتھ یاترا کو بیچ میں روکنے کو دیگر مسائل کے ساتھ جوڑ کر غیر ضروری خوف پیدا کیا جارہا ہے۔ انہوں نے سیاسی لیڈران سے اپنے حامیوں سے امن بنائے رکھنے اور افواہوں پر بھروسہ نہ کرنے کہ اپیل کرنے کی درخواست کی ہے۔
پی ڈی پی صدر محبوبہ مفتی، پیپلزمومنٹ کے سربراہ شاہ فیصل ،پیپلز کانفرس کے لیڈر سجاد لون اور عمران رضا انصاری کے ایک وفد سے گورنر سے ملاقات کی تھی۔راج بھون سے جاری ایک بیان کے مطابق وفد نے حکومت کےذریعے جاری کئے مشاورت سمیت دن میں ہوئے واقعات سے وادی کشمیر میں خوف کا ماحول پیدا ہونے کے بارے میں تشویش ظاہر کی۔ حکومت نے امرناتھ یاتریوں اور سیاحوں سے جلد از جلد لوٹنے کیلئے کہا ہے۔
راج بھون کی جانب سے جاری اس بیان میں ایک مرتبہ پھر سے 35 اے کے مسئلے پرگورنر نے بارہمولہ میں کل اور اس سے ایک دن پہلے سری نگر میں آرٹیکل 35 اے کو ہٹائے جانے کے معاملے پر خود صفائی دی تھی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسے رد کئے جانے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
واضح رہے کہ کشمیر میں سیاحوں اورامرناتھ یاتریوں کے لئے وادی چھوڑنے کے تازہ حالات سے یہاں کے لوگوں کے درمیان خوف کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ انہوں نے لا اینڈ آرڈرکی حالت بگڑنے کے خدشات کے درمیان راشن اورضروری اشیا جمع کرنا شروع کردیا۔