حیدرآباد۔ کانگریس رکن پارلیمنٹ ڈاکٹر ملوروی نے ملک میں بی جے پی حکومت کی جانب سے پنڈت جواہر لال نہرو کی خدمات کو غیراہم ثابت کرنے کی کوششوں کی مذمت کی ہے۔ گاندھی بھون میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ڈاکٹر ملوروی نے کہا کہ پنڈت جواہر لال نہرو نے آزادی کے بعد ہندوستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کیا تھا۔ ان کی دوراندیش پالیسی کے نتیجہ میں ملک میں کئی نئے پراجکٹس تعمیر کئے گئے۔ ڈاکٹر ملوروی نے کہا کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی تلنگانہ کی ترقی کے بارے میں ایک عظیم ویژن رکھتے ہیں۔ انہوں نے 10 ماہ کے قلیل عرصہ میں کئی اہم پراجکٹس کا نہ صرف آغاز کیا بلکہ انتخابی وعدوں پر عمل آوری کی ہے۔ ملوروی نے کہا کہ ریونت ریڈی کو ایک انقلابی چیف منسٹر کہا جاسکتا ہے جنہوں نے عوام کی فلاح و بہبود اور حیدرآباد کے بہتر مستقبل کیلئے موسی ریور فرنٹ پراجکٹ کی منصوبہ بندی کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی ترقی کے بارے میں حکومت کو اپوزیشن سے سبق لینے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے بی آر ایس قائدین سے سوال کیا کہ دس سالہ دور حکومت میں 7 لاکھ کروڑ قرض حاصل کرتے ہوئے کہاں خرچ کیا گیا۔ ریونت ریڈی دن رات عوام کی بھلائی کیلئے کام کررہے ہیں وہ حیدرآباد کو عالمی معیار کے شہر میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ نوجوانوں کیلئے اِسکل یونیورسٹی اور اسپورٹس یونیورسٹی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر ملوروی نے کہا کہ بی آر ایس اور بی جے پی حیڈرا اور موسی پراجکٹ کے بارے میں عوام میں غلط فہمیاں پیدا کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پراجکٹ کے نتیجہ میں لاکھوں خاندانوں کو فائدہ ہوگا۔ بی آر ایس کے دس سالہ دور حکومت میں 5 ہزار سرکاری اسکولس بند کردیئے گئے جبکہ ریونت ریڈی نے 28 اسمبلی حلقہ جات میں انٹیگریٹیڈ اقامتی اسکولس کا سنگ بنیاد رکھا جہاں عالمی معیار کی تعلیم فراہم کی جائے گی۔150 کروڑ کے خرچ سے ایک انٹیگریٹیڈ کامپلکس تعمیر ہوگا جس میں ایس سی، ایس ٹی، بی سی اور اقلیت کے 2500 طلبہ کیلئے معیاری تعلیم کا انتظام رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ پسماندہ اور غریب خاندانوں کے طلبہ کو معیاری تعلیم فراہم کرنا حکومت کی اولین ترج