موسیٰ ندی کے علاقوں میں انہدامی کارروائیوں نے کئی خاندانوں کو تباہ کر دیا ہے، خاص طور پر شنکر نگر میں۔ اپنے تباہ شدہ گھروں کے قریب روتے ہوئے بچوں کی دل دہلا دینے والی تصاویر منظر عام پر آئی ہیں، جو ان متاثرہ کمیونٹیز پر جذباتی اثرات کو ظاہر کرتی ہیں۔
تباہی کے باوجود، کچھ بچے اپنے ٹوٹے ہوئے گھروں کے ملبے کو استعمال کرتے ہوئے عارضی پناہ گاہیں بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ یہ منظر وسیع پیمانے پر ہمدردی کو جنم دے رہا ہے اور انہدامات سے متاثرہ لوگوں کے لیے فوری امداد اور بحالی کے مطالبات اٹھا رہا ہے۔مقامی حکام نے اب تک جاری انہدامی کارروائیوں سے پیدا ہونے والے جذباتی اور انسانی مسائل پر توجہ نہیں دی ہے۔