نئی دہلی : سپریم کورٹ نے کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ پر برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ ایسا لگتا ہے کہ وہ این سی آرمیں فضائی آلودگی کو روکنے میں ٹھوس کوشش کی بجائے ‘خاموش تماشائی’ بنا رہا ہے ۔ جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس آگسٹین جارج مسیح کی بنچ نے سی اے کیو ایم کے صدر راجیش ورما سے ، جنہوں نے ورچوئل طور پر عدالتی کارروائی میں حصہ لیا، کہا کہ اگر کمیشن شہریوں کو یہ پیغام نہیں بھیجتا ہے کہ اگر وہ (عوام) قانون کی خلاف ورزی کرتے ہیں تو سخت کارروائی کی جانی چاہئے اگر ایسا کیا گیا تو کمیشن کی سزائیں صرف کاغذوں پر ہی رہ جائیں گی ۔ سپریم کورٹ نے محسوس کیا کہ کمیشن نے اس طرح کام نہیں کیا جیسا کہ اس سے توقع کی گئی تھی اور آلودگی کی طرح اس کے قوانین بھی ہوا ہوائی ہیں۔ عدالت نے کمیشن سے کہا کہ وہ 3 اکتوبر تک عدالت میں تعمیل رپورٹ پیش کرے ، جس میں اب تک کیے گئے کام کی تفصیل اور فضائی آلودگی کو روکنے تجاویز پیش کی گئی ہوں۔ پڑوسی ریاستوں ہریانہ اور پنجاب میں سردیوں کے آغاز سے پہلے پرالی جلانے سے این سی آر میں شدید فضائی آلودگی ہوئی ہے ۔ یہ دہلی کی خراب ہوا کے معیار کے ایک بڑے عوامل کے طور پر سامنے آیا ہے ۔ سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت میں کہا کہ سی اے کیو ایم ایکٹ کی ایک بھی شق پر عمل نہیں کیا گیا ہے