نئی دہلی: کانگریس نے آج وزیر اعظم نریندر مودی اور مرکزی حکومت کو منی پور میں تشدد کا ذمہ دار ٹھہرایا اور کہا کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو برطرف کر دیا جانا چاہیے کیونکہ ان کی وزارت اس معاملہ میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ پارٹی کی ترجمان اور سوشل میڈیا ڈپارٹمنٹ کی سربراہ سپریا شرینیٹ نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم مودی نے دنیا کے مختلف ممالک کا دورہ کیا لیکن انہیں منی پور جانے کا وقت نہیں ملا۔ منی پور لوک سبھا حلقہ کے ایم پی ومل اکویجوم نے کہا کہ منی پور کی صورتحال کو اس طرح نہیں دیکھا جانا چاہئے جیسا کہ روانڈا میں تشدد کے دوران یورپی ممالک نے دیکھا تھا۔ منی پور حکومت نے گزشتہ روز طلبہ کے شدید احتجاج کے درمیان ریاست بھر میں انٹرنیٹ سرویس کو پانچ دن کیلئے معطل کردیا۔ اس ماہ کے شروع میں منی پور میں تشدد کا ایک نیا دور شروع ہوا ۔ گزشتہ سال مئی سے جاری تشدد کے سبب تاحال 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ سپریا شرینیٹ نے صحافیوں کو بتایا کہ16 مہینے ہو گئے ہیں اور منی پور بدستور جل رہا ہے۔
تشدد زدہ ریاست میں آتش زنی، قتل اور لوٹ مار ہو رہی ہے۔ پچھلے 10 دنوں میں 11-12 ہلاکلیکن اس ملک کے وزیر اعظم کے پاس منی پور جانے کا وقت نہیں ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ منی پور میں اب ‘‘A کا نیا کھیل شروع ہو گیا ہے۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ، جو اب تک دہلی کی کٹھ پتلی بن چکے تھے، اب منی پور کے لیے آواز اٹھانے کا ڈرامہ کر رہے ہیں۔ سچ تو یہ ہے کہ منی پور منی پور کے وزیر اعلیٰ کی ناک کے نیچے جلتا رہا اور آپ دہلی کی کٹھ پتلی رہے۔ دکھاوا وزیر اعلیٰ کی حقیقت کو نہیں چھپائے گا۔ سپریا نے کہا، ‘‘ میں یہ کیوں نہیں کہتی کہ وزیر اعظم اور وزیر اعظم کے دفتر کے حوالے سے تحقیقات ہونی چاہئیں۔ میں یہ کیوں نہیں کہوں کہ وزیر داخلہ کو برطرف کیا جائے۔ وہ مکمل طور پر ناکام ہے۔ ایم پی اکویجوم نے کہاکہ منی پور میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے وزیر اعظم اور ان کی پوری کابینہ ذمہ دار ہے۔ میں ملک کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ منی پور کی صورتحال کو اسی طرح نہ دیکھیں جس طرح یورپ نے روانڈا میں تشدد کو دیکھا تھا۔ نہیں سمجھتا کہ وزیر اعظم کے ذہن میں کیا ہو رہا ہے، انہوں نے کہاوزیر اعظم کو فیصلہ کن مداخلت کرنی چاہیے تاکہ امن قائم ہو سکے۔ سماج وادی پارٹی کے ایم ایل اے کے گھر سے نابالغ لڑکی کو رہا کر دیا گیا۔