حیدرآباد۔ ڈپٹی چیف منسٹر بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ موسیٰ ندی کی بحالی سے متعلق پراجکٹ کی تکمیل کیلئے متاثرہ افراد میں شعور بیداری کے علاوہ ان کی بازآبادکاری کے اقدامات کئے جائیں گے۔ بھٹی وکرامارکا جو امریکہ کے دورہ پر ہیں سان فرانسسکو میں تلگو کمیونٹی کی جانب سے میٹ اینڈ گریٹ پروگرام سے خطاب کررہے تھے۔ انہوں نے حیدرآباد اور اطراف کے علاقوں میں جھیلوں اور تالابوں کے تحفظ کے اقدامات کا تذکرہ کیا۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ حیدرآباد میں سینکڑوں جھیل ختم ہوچکے ہیں کیونکہ ان کی اراضیات پر ناجائز قبضے کرتے ہوئے جھیلوں کے وجود کو ختم کردیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس حکومت موجودہ جھیلوں اور تالابوں کے تحفظ کے اقدامات کررہی ہے تاکہ غیر مجاز قبضوںکو روکا جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کے احیاء سے متعلق پراجکٹ کے تحت ندی میں صاف پانی کی سربراہی کو یقینی بنانا ہے۔ اس سلسلہ میں موسیٰ ندی کے قریبی علاقے میں بسنے والوں میں شعور بیداری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ موسیٰ ندی کے اطراف بسنے والے خاندانوں کی بہتری اور ان کے معیار زندگی کو بلند کرنا حکومت کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہاکہ علاقے میں صحت و صفائی کے ماحول کو پیدا کرنا اور اطراف کے عوام کیلئے بیماریوں سے پاک صحتمند ماحول کی فراہمی پراجکٹ کا مقصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ آلودگی کا شکار موسیٰ ندی کے احیاء کیلئے ترقیاتی پراجکٹ پر عمل آوری ضروری ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے حکومت کی جانب سے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کی گئی ہے۔ انتخابات سے قبل جو6 ضمانتیں دی گئی تھیں ان پر عمل آوری کا آغاز ہوچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار سے محروم بی آر ایس قائدین بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر حکومت کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔