جموں و کشمیر میں ایک دہائی کے طویل عرصے کے بعد منعقد ہونے والے اسمبلی انتخابات کے دوسرے مرحلے کیلئے بدھ کو۶؍ اضلاع کے ۲۶؍حلقوں پر پولنگ پُر امن رہی ۔سرکاری ذرائع کے مطابق شام کے ۵؍ بجے تک مجموعی طور پر۵۴؍فیصد ووٹنگ ریکارڈکی گئی۔اس مرحلے میں۲۵؍ لاکھ ۷۸؍ ہزار سے زیادہ رائے دہندگان اپنا حق رائے دہی کا استعمال کرنے کے اہل رہے ۔ علاوہ ازیں اس مرحلے میںمجموعی طورپر۲۳۹؍ امیدواروں کی قسمت کا فیصلہ ای وی ایم میں قید ہو گیا ۔ رائے دہندگان کی سہولت کیلئے الیکشن کمیشن نے ۳۵۰۲؍پولنگ اسٹیشن قائم کئے ہیں جن میں ویب کاسٹنگ کے ساتھ تمام تر سہولیات بہم رکھی گئیں ۔ ان ۲۶؍ حلقوں میں سے کشمیر میں۱۵؍ جبکہ جموں میں۱۱؍حلقوں پر پولنگ ہوئی ۔ ریاسی میں سب سے زیادہ ۷۲؍فیصد جبکہ سری نگر میں سب سے کم ۲۷؍ فیصد پولنگ ہوئی ۔ دریں اثناء حکام نے پُر امن اور صاف و شفاف پولنگ کو یقینی بنانے کیلئے وسیع تر انتظامات کئے ۔ اسمبلی انتخابات کا تیسرا اور آخری مرحلہ یکم اکتوبر کو منعقد ہوگا جبکہ ووٹوں کی گنتی۸؍ اکتوبر کو ہوگی۔
اس مرحلے میں جو نمایاں امید وار قسمت آزمائی کر رہے ہیں ان میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، بی جے پی جموں کشمیر یونٹ کے صدر رویندر رینا، جموںکشمیر پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر طارق قرہ، اپنی پارٹی کے صدر سید الطاف بخاری، جیل میں بند سرجان احمد وگے المعرف سرجان برکاتی، نیشنل کانفرنس کے سینئر لیڈر علی محمد ساگر، عبدالرحیم راتھر، بی جے پی لیڈر اعجاز حسین، ذوالفقار چودھری اور سید مشتاق بخاری قابل ذکر ہیں۔بتادیں کہ پہلے مرحلے کی پولنگ۱۸؍ ستمبر کو منعقد ہوئی تھی جس میں ووٹنگ کی شرح مجموعی طور پر۶۱؍فیصد ریکارڈ ہوئی تھی۔
۵؍سابق وزراء ا ور ۱۰؍سابق ایم ایل ایزمیدان میں
اس مرحلے میں سابق وزراء اور سابق ایم ایل اے سمیت کئی اہم شخصیات کی ساکھ داؤ پر لگی ہوئی ہے۔ ان میں این سی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ، جے کے پی سی سی کے صدر طارق حامد قرہ اور ریاستی بی جے پی صدر رویندر رینا نمایاں چہرے ہیں۔ عمر عبداللہ ۲؍ سیٹوں گاندربل اور بڈگام سے الیکشن لڑ رہے ہیں، جبکہ حامد قرہ سینٹرل شالٹینگ سیٹ سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ رویندر رینا راجوری ضلع کی نوشہرہ سیٹ سے امیدوار ہیں۔ ان کیلئے چیلنج اس سیٹ پر اپنی جیت کو برقرار رکھنا ہے۔ انہوں نے اس سیٹ سے۲۰۱۴ء کے اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔ اپنی پارٹی کے صدر الطاف بخاری (چھن پورہ)، سابق وزیر علی محمد ساگر (خانیار)، عبدالرحیم راتھر (چرارِ شریف) اور چودھری ذوالفقار علی (بڈھل) اور سید مشتاق بخاری (سورانکوٹ) میدان میں موجود دیگر نمایاں امیدوار ہیں۔ ذوالفقار اور مشتاق بخاری دونوں بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑ رہے ہیں۔حبہ کدل میں نیشنل کانفرنس کی شمیم فردوس کا مقابلہ پی ڈی پی کے عارف ارشاد لگڑو سے ہوگا۔جیل میں بند علیحدگی پسند سرجان احمد ویج عرف سرجان برکاتی بھی الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ بیرواہ اور گاندربل سیٹوں سے الیکشن لڑ رہے ہیں۔ وہ انجینئر رشید کی طرح گاندربل سے عمر عبداللہ کے خلاف الیکشن لڑ رہے ہیں۔ یاد رہے کہ تہاڑ جیل سے پارلیمانی الیکشن لڑنے کے بعد راشد نے بارہمولہ سیٹ سے عمر عبداللہ کو کو۲؍ لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے شکست دی تھی۔ برکاتی سے بھی ایسی ہی امیدیں وابستہ کی گئی ہیں۔
چیف الیکشن کمشنر راجیو کمار نے پولنگ کےد وران کہا کہ جموںکشمیر میںلوگ بڑی تعداد میں ووٹ دینے آرہے ہیں۔ تاریخ رقم ہورہی ہے۔ ہمیں بہت خوشی ہے کہ پوری وادی اور جموں میں ووٹنگ پورے جوش و خروش کے ساتھ ہو رہی ہے۔ لوگ ہر جگہ ووٹ ڈالنے کیلئے نکل رہے ہیں، یہاں تک کہ ان علاقوں میں بھی جہاں بائیکاٹ کی اپیل کی گئی ۔یہ دنیا کو دیکھنا ہے کہ جموں کشمیر میں پرامن اور منصفانہ انتخابات کیسے ہوسکتے ہیں ۔