ای ڈی نے ایک بار پھر عام آدمی پارٹی (آپ) پر شکنجہ کسنے کی کوشش کی ہے۔ اسی کوشش کے تحت اس نے پیر کو ’آپ‘ کے رکن اسمبلی امانت اللہ خان کو منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار کرلیا۔ بعد ازاں انہیں دہلی کی ایک خصوصی عدالت کے جج راکیش سیال کے سامنے پیش کیا گیا اورعدالت سے ان کی۱۰؍ دن کی تحویل مانگی۔ ای ڈی نے کہا کہ اس کیس میں دیگر ملزمین اور ثبوتوں کے ساتھ ان کا سامنا کرنا ضروری ہے لیکن ملزم کے وکیل نے کیس میں گرفتاری کو چیلنج کیا ہے۔
عام آدمی پارٹی نے اس گرفتاری پر سخت رد عمل کااظہار کیا ہے اور ای ڈی کو وزیراعظم مودی کی کٹھ پتلی قرار دیا ہے۔ اپنی گرفتاری کو سیاسی انتقام بتاتے ہوئے امانت اللہ خان نے الزام عائد کیا کہ انہیں اور ان کی پارٹی کو توڑنے کیلئے تفتیشی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔اسی کے ساتھ انہوں نے اپنے عزم کا اظہار بھی کیا کہ وہ کچھ بھی کرلیں لیکن وہ شاید یہ نہیں جانتے کہ ہم جیل سے نہیں ڈرتے۔
گرفتاری سے قبل اوکھلا سے منتخب رکن اسمبلی امانت اللہ نے فیس بک پر ایک ویڈیو جاری کرتے ہوئے کہا تھاکہ’’ای ڈی تلاشی کے نام پرمجھے گرفتار کرنے آئی ہے۔ میری ساس کینسر میں مبتلا ہیں اور وہ میرے ہی گھر پر ہیں۔ ابھی چار دن پہلے ان کا آپریشن ہوا ہے۔ یہ اطلاع تفتیشی ایجنسی کو دی گئی ہے اور ان کے ہر نوٹس کا جواب بھی دیا گیا لیکن اس کے باوجود ای ڈی کی ٹیم آئی ہے۔‘‘ انہوں نے مزید لکھا کہ تلاشی کا مقصد صرف ہمیں گرفتار کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ’’ای ڈی کا استعمال کرنے والے دراصل ہمارا کام روکنا چاہتے ہیں۔ پچھلے دو سال سے وہ مجھے ہراساں کر رہے ہیں اور میرے خلاف جھوٹے مقدمات درج کر رہے ہیں۔ وہ روزانہ پریشان کررہے ہیں ۔ صرف مجھے ہی نہیں بلکہ پوری پارٹی کو ہراساں کیا جا رہا ہے۔ ان کا مقصد ہمیں اور ہماری پارٹی کو توڑنا ہے،اسلئے ای ڈی کااستعمال کیاجارہا ہے۔‘‘
عام آدمی پارٹی کے سینئر لیڈر اور راجیہ سبھا کے رکن سنجے سنگھ نے بھی بی جے پی پر تنقید کی ہے۔ انہوں نےکہا کہ امانت اللہ خان کو بغیر ثبوت کے گرفتار کیا گیا ہے لیکن یہ گرفتاری بی جے پی کو مہنگا پڑنے والا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بی جے پی کی صریح غنڈہ گردی ہے، جس کا خمیازہ اسے بھگتنا پڑے گا۔
دریں اثناسنجے سنگھ نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو بھی جاری کیا۔ اس میں انہوں نے کہا کہ بھلے ہی سپریم کورٹ کی طرف سے ای ڈی کو ڈانٹ پڑ رہی ہے اور اسےبار بار تنبیہ کی جا رہی ہے کہ آپ بدنیتی کے ساتھ تحقیقات نہ کریں۔ عدالت نے یہاں تک کہہ دیا تھا کہ جیل میں رکھنا ہی آپ کا واحد مقصد ہے،اس کے باوجود آج علی الصباح ای ڈی امانت اللہ خان کے گھر چھاپہ مارنے پہنچ گئی۔
انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے کہانی یہ ہے کہ سی بی آئی نے۲۰۱۶ء میں ایک کیس درج کیا تھا، جس کی ۶؍ سال کی تحقیقات کے بعد یہ واضح ہوگیا تھا کہ امانت اللہ نے کوئی رشوت نہیں لی، نہ ہی کوئی معاشی جرم کیا ہے۔ اس کی وجہ سے سی بی آئی نے انہیں گرفتار بھی نہیں کیا۔ اس کے باوجود اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) اور ای ڈی نے اس معاملے میں مقدمہ درج کیا۔ اے سی بی نے امانت اللہ کو گرفتار کیا لیکن وہ کوئی ثبوت پیش نہیں کرسکی جس کی وجہ سے انہیں ضمانت مل گئی۔ ضمانت دیتے ہوئے عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ ان کے خلاف بدعنوانی کا کوئی ثبوت نہیں ہے۔ پھر بھی اگر انہیں گرفتار کیا گیا ہے تو بی جے پی اور ای ڈی کا مقصد سمجھا جاسکتا ہے۔
پارٹی کے ایک اور سینئر لیڈر اور کابینی وزیر سوربھ بھاردواج نے کہا کہ ای ڈی کی کارروائی پورے ملک کیلئے تشویشناک ہے۔ عوام دیکھ رہے ہیں کہ کس طرح کھلے عام مرکزی حکومت کی غنڈہ گردی چل رہی ہے۔ انہوںنے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جان بوجھ کر وقف بورڈ میں پیسے لے کر بھرتی کا ایک جھوٹا اور بے بنیاد معاملہ بنایا گیا جس میں ایک سازش کے تحت امانت اللہ خان کوپھنسایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پہلے اے سی بی اور پھر سی بی آئی نے امانت اللہ خان کے گھر پر چھاپہ مارا، پھر انہیں گرفتار بھی کر لیا گیا، لیکن کوئی ٹھوس ثبوت پیش نہ کر سکے ، جس کی وجہ سے انہیں عدالت سے ضمانت مل گئی۔ اب جب اے سی بی اور سی بی آئی اس معاملے میں کچھ نہیں کر سکیں تو انہیں پھنسانے کیلئےبی جے پی کی حکومت نے ای ڈی کا سہارا لیا ہے لیکن میرا دعویٰ ہے کہ انہیں اس بار بھی منہ کی کھانی پڑے گی۔