موسلادھار بارش سے ناگپور کے متعدد علاقے اب بھی جل تھل ہیں۔ اسی دوران مہاراشٹر کے نائب وزیراعلیٰ دیویندر فرنویس نے متاثرہ علاقوں کادورہ کیا اور ہرممکن مدد کا وعدہ کیا۔ دریں اثناء محکمہ موسمیات پر بھی تنقید کی جارہی ہے کہ اس کی پیش گوئی غلط ثابت ہوئی۔اتوار کو بھی شہر میں جا بجا پانی جمع رہا ۔ا س دوران سیلاب متاثرین کو محفوظ مقامات کی طرف منتقل کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہو گئی ہے ۔ کئی گھروں ا ور دکانوں بھی میں پانی گھس گیاہے۔ یہاں تک کہ ریلوے اسٹیشن بھی ندی میں تبدیل ہوگیا ہے۔ اس نتیجے میں خبر لکھے جانے تک ۴؍افراد کی موت کی تصدیق کی گئی ہے۔
یادرہےکہ ناگپور میں جمعہ اور سنیچر کی درمیانی شب شدید بارش ہوئی اور۲؍ بجے رات سے علی الصباح۴؍ بجے کے درمیان۹۰؍ ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ ناگپور انتظامیہ کے مطابق ناگ ندی میں طغیانی کی وجہ سے تقریباً۱۰؍ ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے اتوار کو متاثرین سے ملاقات کی۔ ان کے مطابق گھروں میں پانی داخل ہونے کی وجہ سے گھریلو سامان اور اناج بھیگ گیا ہے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ نقصان کی تلافی کی جائے گی اور مکانوں سے کیچڑ ہٹانے میں مدد کی جائے گی۔ نائب وزیر اعلیٰ دیویندر فرنویس نے امباجھری علاقہ، ڈاگا لے آؤٹ، کارپوریشن کالونی، شنکر نگر اور دیگر بستیوں کا دورہ کیا اور شہریوں سے بات چیت کی۔ گھر میں کیچڑ سے ہونے والے نقصان کا بھی معائنہ کیا۔ نائب وزیر اعلیٰ نے میڈیا کو بتایا کہ تقریباً ۱۰؍ ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے اور اس نقصان کے سلسلے میں شہریوں کی مکمل مدد کی جائے گی۔ شہریوں نے جب اپنے نقصان کی تفصیل بتائی تو فرنویس نے اس موقع پر زیادہ سے زیادہ مدد کرنے کا یقین دلایا۔ اس موقع پر انہوں نے ناگ ندی میں سیلاب اور شہریوں کے گھروں میں پانی داخل ہونے کی مکمل معلومات لی۔ ان کےمطابق چند گھنٹے میں ۱۰۹؍ ملی میٹر تک بارش ہوئی ہے ۔ اسی کے سبب ناگ ندی کا پانی بستیوں میں داخل ہو گیا۔ فرنویس کےمطابق آئندہ اس بات کا خیال رکھا جائے گا کہ ایسا دوبارہ نہ ہواور اس بات کو یقینی بنانے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے کہ پانی بستیوں میں داخل نہ ہو۔ پانی گھروں میں داخل ہونے سے جگہ جگہ کیچڑ جمع ہے۔ گھروں سے کیچڑ ہٹانے کو ترجیح دی جا رہی ہے تاکہ بیماریاں نہ پھیل سکیں ۔ احتیاطی تدابیر کے طور پر شہریوں کو کلورین کی گولیاں دی جارہی ہیں ۔ نائب وزیر اعلیٰ نے ہدایت دی ہے کہ ضلع انتظامیہ اور میونسپل کارپوریشن فوری اقدامات کریں ۔ ادھر شہری محکمۂ موسمیات پر برہم ہیں ۔ ان کا کہناتھا ،’’مہاراشٹر محکمہ موسمیات کی پیش گوئی اکثر غلط ثابت ہوتی رہی ہے۔ کسان محکمہ موسمیات کے خلاف پولیس اسٹیشن میں شکایت درج کر چکے ہیں ۔ اس کے بعد بھی محکمہ موسمیات کی نیند نہیں ٹوٹ رہی ہے ۔ محکمہ موسمیات جمعہ کی آدھی رات کو ناگپور میں بادل پھٹنے جیسی بارش کی پیش گوئی نہیں کر سکا جس کے سبب شہریوں کو مالی نقصان اور ذہنی کوفت کا سامنا کرنا پڑا۔ شہر میں موجود ڈوپلر ریڈار اس کی پیش گوئی کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے۔ واضح رہے کہ ناگپور ہوائی اڈے پر بارش اور بجلی گرنے کی پیش گوئی کیلئے ایک ڈوپلر ریڈار ہے۔ ساتھ ہی بارش کی پیش گوئی کیلئے ٹیکنالوجی سے آراستہ ماہرین کی ایک ٹیم بھی ہے۔ اس کے باوجود محکمہ موسمیات کچھ نہیں کر سکتا ہے۔‘‘ سیلاب متاثرین نے بتایا،’’ علاقائی محکمہ موسمیات کی جانب سے کی جانے والی پیش گوئی میں کہیں بھی کوئی وارننگ نہیں دی گئی۔ انہوں نے ہلکی اور درمیانی بارش کا امکان ظاہر کیا لیکن یہ پیش گوئی غلط نکلی اور بادل پھٹنے جیسی بارش ہوئی۔ شہر میں بارش اور آسمانی بجلی گرنے کا سلسلہ تقریباً ۴؍ گھنٹے تک جاری رہا۔ بادلوں کی گرج نے شہریوں کی نیندیں اڑا دیں ۔ صرف۴؍ گھنٹوں میں سو ملی میٹر سے زیادہ بارش ہوئی ۔ اس دوران بے خبر شہری اور انتظامیہ کی دوڑ بھاگ کئی گھنٹوں تک جاری رہی۔ ڈوپلر سسٹم موجود ہونے کے باوجود محکمہ اسے استعمال نہیں کر سکا۔ بارش کے دنوں میں بھی اس نظام کو استعمال کرنے والے ماہرین موجود نہیں تھے، اس لئے اب یہ سوال کیا جا رہا ہے کہ محکمہ موسمیات کا کیا فائدہ؟ ‘‘