مائو نوازوں کے اثر والے گڈچرولی ضلع میں جمعرات کو اس وقت سنسنی پھیل گئی جب یہاں انتہا پسندوں نے ایک بینر لگایا جس میں ہندوتواواد کے خلاف عوامی جنگ چھیڑنے کا اعلان کیا گیا۔ پولیس نے وہ بینر نکال دیا ہے اور معاملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔
اطلاع کے مطابق مائو نواز تنظیم سینٹرل کمیٹی آف انڈیا ؍ کمیونسٹ پارٹی ( مائوسٹ) کا ۲۱؍ ستمبر کو ۱۹؍ واں یوم تاسیس تھا۔ اس موقع پر تنظیم نے تاسیس کا ہفتہ منانے کا اعلان کیا تھا۔اس ہفتے کے پہلے ہی دن یعنی جمعرات کو گڈھ چرولی کے بھامرا گڑھ تعلقہ میں واقع ہندے واڑہ گائوں کی سڑک پر دو درختوں پر سرخ رنگ کے بینر لگائے گئے ۔ ان بینروں پر مائو حامیوں سے تاسیس کا ہفتہ جوش وخروش سے منانے کی اپیل کی گئی ساتھ ہی ہندوتوا وادیوں کے برہمنوادی نظریات کے خلاف جنگ چھیڑنے کی درخواست کی گئی ہے ۔ اس بینر کے سبب مقامی سطح پر سنسنی پھیل گئی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اگست میں مائو وادیوں کی جانب سے ۲۸؍ صفحات پر مشتمل ایک کتابچہ جاری کیا گیا تھا جس میں بی جے پی کے نام براہ راست انتباہ جاری کیا گیا تھا۔ اب یہ بینر لگائے گئے ہیں۔ ان بینروں میں عوام سے برہمنی ہندو ازم کے خلاف لڑنے کیلئے بڑے پیمانے پر عوامی جنگ کی تیاری اور تنظیم کو مضبوط بنانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ بینروں کے تعلق سے اطلاع ملتے ہی پولیس نے موقع پر پہنچ کر بینروں کو اپنے قبضے میں لے لیا۔ گڈھ چرولی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نیلوتپل نے بتایا کہ دھوڈراج تھانہ حد میں ہندے واڑہ روڈ پر ایک نکسل پوسٹر ملا ہے۔ اسے قبضہ میں لے کر تفتیش شروع کر دی گئی ہے۔ علاقے میں نکسلیوں کے خلاف مہم بھی چلائی جا رہی ہے اور پولیس چوکس ہے۔ ایمرجنسی حالات کیلئے سی ۶۰؍کے جوان اس علاقے میں کیمپ لگائے ہوئے ہیں۔
یاد رہے کہ گڈچرولی ضلع کافی پہلے سے نکسل متاثر رہا ہے۔ یہاں مائو نوازوںکا دبدبہ ہے۔ حالانکہ پولیس اور مقامی انتظامیہ پوری طرح چوکس رہتے ہیں اس کے باوجود اس طرح کے واقعات یہاں پیش آتے رہتے ہیں۔