مدھیہ پردیش میں بی جےپی کو اقتدار سے بے دخل کرنے کی حکمت عملی پر عمل کرتے ہوئے کانگریس نے منگل (۱۹؍ ستمبر) سے ۱۵؍ روزہ جن آکروش یاترا کا اعلان کیا ہے جس میں تمام ۲۳۰؍ اسمبلی حلقوں کا احاطہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی پارٹی کے جنرل سیکریٹری رندیپ سرجے والا نے ریاست میں کانگریس کی حکومت بننے کے بعد عوام کو مہنگائی سے راحت دینے والے کئی وعدے کئے۔
منگل سے ۱۵؍ روزہ ’جن آکروش ‘یاترا
کانگریس پارٹی میں مدھیہ پردیش کے امور کے انچارج اور پارٹی کے جنرل سیکریٹری رندیپ سرجے والا اور ریاستی یونٹ کے صدر کمل ناتھ نےبھوپال میں نامہ نگاروں سے بات چیت میں بی جےپی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ ’’ریاست کی۱۸؍ سال کی بدحالی اور تباہی کی وجہ سے بی جے پی حکومت کے خلاف عوام میں پیدا ہونے والا عدم اطمینان اب غصے میں تبدیل ہوگیا ہے۔ ایک طرف عوام میں بی جے پی سرکار کے خلاف غصہ ہے تو دوسری طرف کانگریس اور کمل ناتھ کے تئیں عوام میں جوش ہے۔‘‘ رندیپ سرجے والا نے کہا کہ ’’ عوام کی یہ آواز سن کر کانگریس ’جن آکروش یاترا‘ شروع کر رہی ہے۔‘‘
انہوں نے بتایا کہ جن آکروش یاترا میں ریاست کے عوام کل ملاکر۱۱؍ ہزار۴۰۰؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گے، جس کو مکمل کرنے کیلئے پارٹی کے ۷؍لیڈر قیادت کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ مدھیہ پردیش میں اپوزیشن لیڈر گووند سنگھ۱۶؍ سو کلومیٹر، سابق مرکزی وزیر ارون یادو۱۷؍ سو کلومیٹر، سابق وزیر کملیشور پٹیل۱۹؍سو کلومیٹر، سابق قائد حزب اختلاف اجے سنگھ راہل۱۴؍ سو کلومیٹر، سابق مرکزی وزیر سریش پچوری ۱۴؍ سو کلومیٹر، کانتی لال بھوریا۱۷؍ سو کلومیٹر اور سابق وزیر جیتو پٹواری ۱۷؍ کلومیٹر کا فاصلہ طے کریں گے۔
مہنگائی سے راحت دینےوالی اسکیموں کا وعدہ
سرجے والا نےپُر یقین لہجے میں کہا کہ’’ کانگریس اور کمل ناتھ کے تعلق سے عوام میں جوش ہے کیوں کہ انہوں نے (اپنے سابقہ دور حکومت میں ) ۲۷؍ لاکھ لوگوں کا قرض معاف کیا، ۸۷؍فیصد لوگوں کا بجلی کا بل سو روپے سے کم کیا، مافیا پر وار کیا اور ملاوٹ خوروں پر کارروائی کی۔‘‘ اس کے ساتھ ہی انہوں نے اعلان کیا کہ ’’ اب ہم وعدہ کرتے ہیں کہ ۵؍ سو روپے میں گیس سلنڈر دیں گے، ۱۰۰؍ یونٹ بجلی مفت ہوگی اور ۲۰۰؍ تک آدھی قیمت میں دی جائے گی۔‘‘ کانگریس لیڈر نے ’’ بیٹیوں کو ہر ماہ ۱۵؍ سو روپے مشاہرہ‘‘ کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی وعدہ کیا کہ ’’ کسانوں کیلئے ۵؍ ہارس پاور تک کی موٹر کا بل معاف ہوگا، سرکاری ملازمین کی پرانی پنشن بحال ہوگی ، پسماندہ طبقات کو۲۷؍ فیصد ریزرویشن ملےگا، ذات کی بنیاد پر مردم شماری کروایا جائےگا اور کسانوں کا قرض معاف کیا جائیگا۔ ‘‘