دہلی پولیس کے۵۰؍ ہزار سپاہی، این ایس جی، سی آر پی ایف، سی اے پی ایف اور فوج کے تقریباً۸۰؍ ہزار سپاہی یعنی مجموعی طورپر ایک لاکھ ۳۰؍ہزار سیکوریٹی جوان، بلٹ پروف گاڑیاں، ڈرون شکن سسٹم، ایئر ڈیفنس سسٹم، فائٹر جیٹ رافیل، ایئر فورس اور آرمی کے ہیلی کاپٹر اور فضا میں۸۰؍ کلومیٹر تک مار نےکی صلاحیت رکھنے والے میزائل ،یہ سب جی ۲۰؍ کیلئے ہندو ستا ن آئے عالمی مندوبین کے حفاظتی انتظامات کا حصہ ہیں۔ان کے علاوہ چہرےکی شناخت کرنے والے کیمروںکا بھی نظم ہے۔ دہلی کے ارد گرد۴؍ ہوائی اڈے الرٹ موڈ پر ہیں۔ پولیس کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ دہلی میں اتنی سیکوریٹی رکھی گئی ہے۔واضح رہےکہ ۹؍ اور۱۰؍ستمبر کو ہونے والے اس سربراہی اجلاس میں جی۲۰؍ کے اراکین میں سے۱۸؍ ممالک کے صدور اور وزرائے اعظم، یورپی یونین کے مندوبین اور۹؍ مہمان ممالک کے سربراہان مملکت دہلی میں ہوں گے۔ یہ پہلا موقع ہے جب اتنے سارے عالمی رہنما ہندوستان آ رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پوری دہلی کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے۔ڈی سی پی رینک کے ایک افسر کو ان ہوٹلوں میں کیمپ کمانڈر کے طور پر تعینات کیا جائے گا جہاں غیر ملکی مہمان ٹھہریں گے۔
دہلی اور پالم ہوائی اڈے کے ارد گرد سینٹرل فورس کے کمانڈوز
جی۲۰؍سربراہی اجلاس میں آنے والے عالمی لیڈروں کی سیکوریٹی کی سب سے پہلی کڑی ایئرپورٹ ہے۔صدور اور وزرائےاعظم کے طیارے پالم ایئربیس پر لینڈ کریں گے۔ سینٹرل فورس اور دہلی پولیس کے اہلکار ہوائی اڈے کے ارد گرد سیکوریٹی پرمامور ہیں۔دیگر مندوبین دہلی ہوائی اڈے کے ٹرمینل۳؍پر اتریں گے۔دہلی ہوائی اڈے پر مندوبین کیلئے ایک مخصوص کوریڈور بنایا گیا ہے ۔ہوائی اڈے کی داخلی سیکوریٹی کی ذمہ داری سی آئی ایس ایف کے پاس ہے۔ یہاں اضافی سی سی ٹی وی کیمرے نصب کئے گئے ہیں۔ ایک خصوصی کمانڈ سینٹر کے ذریعے پورے ہوائی اڈے کی نگرانی کی جا رہی ہے۔ہنڈن ایئربیس، امبالہ، سرسا اور بھٹنڈا ڈیفنس ایئربیس کو جو دہلی کے اطراف بنائے گئے ہیں، الرٹ موڈ پر رکھا گیا ہے۔ سربراہی اجلاس کے دوران فضائیہ بھی الرٹ رہے گی۔ لڑاکا جیٹ رافیل، ڈرون شکن نظام کے علاوہ، فضائیہ نے۷۰؍ سے ۸۰؍کلومیٹر دور تک مارکرنے والے میزائل تعینات کیے ہیں۔کسی بھی نامعلوم طیارے یا میزائل کا پتہ لگانے کے لیے ’ایئر بورن ارلی وارننگ اینڈ کنٹرول سسٹم‘تعینات کئے جارہے ہیں۔فضائیہ کا پہلا دیسی سرویلنس طیارہ `’نیتر‘ا دہلی خطے کی فضائی حدود کی نگرانی کرے گا۔
بیلسٹک شیلڈ سیف ہاؤس اور این ایس جی کیلئے ہیلی پیڈ
خصوصی سی پی سطح کے افسران کو ان مقامات پر جہاں جی۲۰؍ کی میٹنگیں ہوں گی ،’ وینیو کمانڈر‘ بنایا گیا ہے۔ ان کی مدد کیلئے زونل انچارج کے طور پر جوائنٹ سی پی سطح کے افسران ہوں گے۔ عالمی لیڈروں کیلئے ایسے ’سیف ہاؤس‘ بنائے گئے ہیں جو بیلسٹک شیلڈ سے آراستہ ہیں۔کسی بھی ہنگامی صورتحال یا حملے کی صورت میں انہیں ان سیف ہاؤسز میں فوری طورپر منتقل کردیاجائے گا۔ہنگامی حالات میں این ایس جی آپریشن کیلئے بھارت منڈپم(پرگتی میدان)کے قریب ہیلی کاپٹر تعینات کئےگئے ہیں۔اس طرح کے آپریشنز کیلئے۲۰۰؍ سے زائد کمانڈوز کو تربیت دی گئی ہے۔
ٹریفک مینجمنٹ کیلئے پہلی بار مصنوعی ذہانت کا استعمال
سمٹ کے دوران دہلی پولیس کے۱۰؍ہزارسے زیادہ اہلکار صرف ٹریفک کے انتظام کیلئے تعینات ہیں۔ واضح رہےکہ جی ۲۰؍ کے زیادہ تر وی وی آئی پی مہمان۸؍ ستمبر کو پہنچنے والے ہیں۔ ٹریفک انتظامات کیلئے تمام راستوں کی تفصیلی منصوبہ بندی کی گئی ہے۔ ایمرجنسی کیلئے متبادل راستے بھی تیار کر لیے گئے ہیں۔ دہلی ٹریفک پولیس کے اسپیشل سی پی ایس ایس یادو نے بتایا کہ جن ہوٹلوں میں عالمی رہنما ٹھہریں گے ان کے ارد گرد ٹریفک بند رہے گی۔پہلی بار دہلی پولیس ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے مصنوعی ذہانت کی مدد لے گی۔ اس کیلئے دہلی پولیس کے جوانوں کو۴؍ ماہ تک ٹریننگ دی گئی ہے۔ یہ جوان نہ صرف ٹریفک روٹ میپ کی نگرانی کریں گے بلکہ وی وی آئی پی روٹ پر نصب سی سی ٹی وی کیمروں کے فوٹیج کا بھی مسلسل تجزیہ کر تے رہیں گے۔
ریلوے اور میٹرو اسٹیشنوں پر دہلی پولیس کا خصوصی دستہ تعینات
دہلی کے تمام ریلوے اور میٹرو اسٹیشنوں پر پولیس کے خصوصی دستے تعینات ہیں۔ دہلی پولیس کے ایک افسر نے بتایا کہ `دہلی میٹرو کا فلائنگ اسکواڈ، پولیس اور سی آئی ایس ایف کا عملہ مسلسل مشقیں کر رہا ہے۔ سی سی ٹی وی کے ذریعے مسافروں کی نقل و حرکت پر نظر رکھی جا رہی ہے۔ اگر کوئی مشکوک معلوم ہوتا ہے تو اسے حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔جب غیر ملکی مہمانوں کا قافلہ ہوائی اڈے یا ہوٹل سے نکلے گا تو انہیں کثیر جہتی سیکوریٹی حلقے سے ڈھانپ لیا جائے گا۔مہمانوں کے نکلنے سے۴۵؍ منٹ پہلےتمام فوجی قافلےپوزیشن سنبھال لیں گے۔