کانگریس نےنریندر مودی حکومت کی ۲۰۲۱ ء میں مردم شماری کرنے میں ناکامی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک کے ۱۴ ؍کروڑ عوام اس کے سبب اپنی خوراک کے حقوق سے محروم ہو گئے ہیں۔ اس ضمن میں کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے اپنے بیان میں بی جے پی حکومت کو ناقابل اور بے کار قرار دیتے ہوئے کہا کہ مردم شماری نہ کرناملک کی تاریخ میں غیر معمولی ناکامیابی ہے۔انہوں نےمزید کہا کہ جی ۲۰؍ بلاک میں شامل ترقی پذیر ممالک جیسے انڈونیشیا، جنوبی افریقہ اور برازیل نے بھی کورونا کی وباء کے باوجود مردم شماری کی۔ کانگریس کا یہ مطالبہ ہے کہ بی جے پی کے اقتدار والی مرکزی حکومت این ایف ایس اے کے اندر آنے والے بنیادی حقوق سے ملک کے ۱۴؍ کروڑ عوام کو محروم نہ رکھے اور مردم شماری کئے جانے سے پہلے فائدہ اٹھانے والے کوٹہ میں اضافہ کرے۔ کانگریس نے قومی ذاتی مردم شماری کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور کہا کہ ریاستی ذاتی مردم شماری کی مخالفت کرنے کی کوششوں کو بھی اب ختم کیا جانا چاہئے۔ جے رام رمیش نے اپنے ایکس پوسٹ پر لکھا کہ ہندوستان کی قیادت میں جی ۲۰؍ کا ۱۸؍ واں اجلاس غور کرنے اور این ڈی اے حکومت کی بڑی ناکامیابی کا انکشاف کرنے کا لمحہ ہے۔ یہ حکومت مردم شماری کرنے میں ناکامیاب رہی جو ۲۰۲۱ء میں متوقع تھی۔ مودی حکومت بے کار اور ناقابل ہے کہ وہ ملک کی اہم شماریاتی مشق کرنے میں ناکامیاب رہی جو ۱۹۵۱ء سے کی جا رہی ہے۔ کانگریس کے جنرل سیکریٹری نے یہ نشاندہی بھی کی کہ حال ہی میں جاری ہونے والی بزنس آؤٹ لک رپورٹ کے مطابق حکومت کی جانب سے مردم شماری نہ کئے جانے پر ملک کے ۱۴؍ کروڑ عوام اپنے خوراکی حقوق سے محروم رہے ہیں۔