کانگریس کے مطابق ’مراٹھا ریزرویشن،’ انڈیا‘ سے توجہ ہٹانے کی کوشش ہے۔ یادرہےکہ جالنہ میں مراٹھا ریزرویشن مظاہرین پر لاٹھی چارج کے واقعہ کے بعد سیاسی ماحول اب بھی گرمایا ہوا ہے۔
اس معاملے میں کانگریس لیڈر نانا پٹولے نے سنگین الزام لگایا کہ وزیر اعلیٰ کے حکم پر احتجاج شروع کیا گیا جبکہ وزیر داخلہ کے حکم پر لاٹھی چارج کیا گیا۔ ’’انڈیا‘‘ نے بی جے پی کے خلاف ایک مضبوط محاذ کھڑا کردیا ہے۔ پٹولے نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جس دن ممبئی میں ’’انڈیا‘‘ کی میٹنگ ہوئی، اسی دن جالنہ میں مراٹھا ریزرویشن معاملے کو ہوا دے کر توجہ ہٹانے کی چال چلی گئی لیکن اب مراٹھا سماج کے ساتھ ساتھ او بی سی میں بھی غصے کی لہر ہے، بی جے پی کی یہ چال چلی الٹی پڑ گئی۔ نانا پٹولے نے بدھ کو کانگریس کی جن سمواد پدایاترا کے موقع پر سرکاری ریسٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کے دوران مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی پالیسیوں کو نشانہ بنایا ۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت سماج میں خوف اور بے چینی کا ماحول ہے۔ ۲۰۱۴ءمیں بی جے پی نے مراٹھا اور دھنگر سماج سے ریزرویشن کا وعدہ کیا اور لوک سبھا اور اسمبلی انتخابات میں اس کا فائدہ اٹھایا لیکن بعد میں ریزرویشن کا مسئلہ حل ہی نہیں کیا۔ کانگریس کا موقف ہے کہ ریزرویشن کی حد بڑھا کر۵۰؍ فیصد سے زیادہ کی جائے اور ذات کے لحاظ سے مردم شماری کرائی جائے۔
انہوں نے خبردار کیا کہ اگر آپ او بی سی کے پیچھے پڑے تو تمہارے ہاتھ جل جائیں گے۔ اب مراٹھا کے ساتھ او بی سی سماج بھی جارحانہ ہوچکا ہے۔ جس کی وجہ سے حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی مرکز اور ریاست میں اقتدار سے دستبردار ہوجائے ہم تمام برادریوں کو انصاف دلائیں گے۔
نانا پٹولے نے ریاست میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ریاست میں ساڑھے ۷؍ ہزار لڑکیاں اور خواتین لاپتہ ہیں، کیا ان کو تلاش کرنا حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے؟ وزیر داخلہ اس پر کبھی بات ہی نہیں کرتے۔ بی جے پی حکومت نے اقتدار میں آنے کے بعد وعدہ کیا تھا کہ کسانوں کے قرض معافی پر سب سے پہلے دستخط ہوں گے، لیکن آج صورتحال اس کے برعکس ہے۔ نانا پٹولے نے الزام لگایا کہ کسانوں کی خودکشی میں چار گنا اضافہ ہوا ہے۔ ریاست میں قحط سالی کا خطرہ ہے لیکن اب تک ۱۷؍ اضلاع میں سرپرست وزیر ہی نہیں ہیں جبکہ حکومت ’’شاسن آپلیا داری‘‘ مہم پر کروڑوں روپے ضائع کر رہی ہے۔ انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ سب دکھاوا چل رہا ہے۔
اس موقع پر سابق رکن پالیمنٹ ماروتراو کوساوے، سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر نام دیو اسینڈ، آنند راؤ گیڈام، پینٹاراما تلانڈی، کوآرڈینیٹر نانابھاؤ گاوندے، ریاستی جنرل سکریٹری ڈاکٹر نام دیو کرسن، ڈاکٹر نتن کوڈوتے، ضلع صدر مہندر برہان واڑے اور دیگر موجود تھے۔