ہندوستان کی کرکٹ ٹیم نے روہت شرما اور شبھمن گل کی شاندار بلے بازی کی بدولت نیپال کوبارش سے متاثرہ ایشیا کپ کے گروپ اے کے میچ میں پیرکو ۱۰؍ وکٹوں سے شکست دے کر سپر۴؍ میں داخلہ حاصل کرلیا۔ اس جیت کے ساتھ ہی ہندوستان کے پوائنٹس ٹیبل میں ۳؍ پوائنٹس ہو گئے ہیں۔ پاکستان ٹیم اس گروپ سے۳؍ پوائنٹس کے ساتھ پہلے ہی سپر ۴؍کیلئے کوالیفائی کر چکی ہے۔ نیپال دونوں میچ ہار کر باہر ہو گیا۔
کینڈی کے پلیکل کرکٹ اسٹیڈیم میں نیپال نے ٹاس ہار کر پہلے بلے بازی کرتے ہوئے۴۸ء۲؍ اوورس میں۲۳۰؍ رن بنائے۔ جواب میں بارش سے متاثرہ میچ میں ہندوستان نے۲ء۱؍ اوورس میں ۱۷؍ رن بنائے تھے۔ ایسی صورت حال میں، امپائرس نے ڈک ورتھ لوئس ضابطے کے تحت ہندوستان کو۲۳؍ اوورس میں۱۴۵؍ رن کا نظرثانی شدہ ہدف دیا، جسے روہت-گل کی جوڑی نے۲۰ء۱؍ اوورس میں حاصل کر لیا۔
کپتان روہت شرما نے جارحانہ بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے۵۹؍ گیندوں پر۶؍ چوکوں اور ۵؍ چھکوں کی مدد سے۷۴؍ رن بنائے جبکہ شبھمن گل نے بھی شاندار بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ۸؍ چوکوں اور ایک چھکے کی مدد سے۶۳؍ رن بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔ اس فتح کے ساتھ ہی ہندوستانی ٹیم سپر فور میں پہنچ گئی جہاں اس کا مقابلہ ایک بار پھر۱۰؍ ستمبر کو روایتی حریف پاکستان سے ہوگا۔
اس سے قبل نیپال نے آصف شیخ (۵۸؍ رن) کی نصف سنچری اور سومپال کامی کی۴۸؍ رن کی اننگز کی بدولت ایشیا کپ کے گروپ اے کے میچ میں پیر کو ہندوستان کے سامنے۲۳۱؍ رن کا قابل تعریف ہدف رکھا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے میچ کی ہی طرح اس مقابلے میں بھی بارش نے رخنہ ڈالا۔ ہندوستان کی جانب سے تیز گیندباز محمد سراج اور رویندر جڈیجا نے ۳۔۳؍وکٹ لئے۔
اہلیت کی بنیاد پر ٹورنامنٹ میں پہنچنے والے نیپال نے ہندوستان کے خلاف آل آؤٹ ہونے سے پہلے۴۸ء۲؍ اوور کھیلے۔ سلامی بلے باز آصف نے ۹۷؍ گیندوں پر۸؍ چوکوں کی مدد سے۵۸؍ رن بنائے جبکہ۸؍ویں نمبر کے بلے باز سومپال نے۵۶؍ گیندوں پر ایک چوکے اور ۲؍ چھکوں کی مدد سے۴۸؍ رن بنائے۔ ٹیم انڈیا نے ٹاس جیت کرگیندبازی کا فیصلہ کیا لیکن۲۵؍ گیندوں پر ۳؍ کیچ چھوڑنا ان کیلئے مہنگا ثابت ہوا۔ کشال بھرتیل (۲) اور آصف کا کیچ چھوٹنے کے بعد دونوں اوپنرس نے پہلے وکٹ کیلئے ۶۵؍ رن کی عمدہ شراکت قائم کی۔ ایک وقت میں نیپال کا رن ریٹ ۶؍ سے اوپر تھا لیکن شاردول ٹھاکر نے شاندار بلے بازی کرنے والے بھرتیل (۳۸؍رن ) کو آؤٹ کر کے اننگز کی رفتار کم کی۔
رویندر جڈیجا نے بھیم شرکی، روہت پاڈیل اور کشال مالا کو چھوٹے اسکور پر آؤٹ کر کے ہندوستان کو راحت پہنچائی جبکہ سراج نے اپنی نصف سنچری مکمل کرنے والے آصف کو پویلین کی راہ دکھائی۔ انہوں نے اپنے اگلے اوور میں گلشن جھا (۳۵؍ گیندوں پر ۲۳؍ رن) کو بھی آؤٹ کیا۔نیپال کے ۶؍ وکٹوں پر۱۴۴؍ رن پر گرنے کے بعد، نچلی صف کے بلے بازوں نے اپنی ٹیم کو باعزت اسکور تک لے جانے کیلئے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ دیپندر سنگھ ایرے نے سومپال کے ساتھ۵۰؍ رن کی شراکت کی۔ ایری نے ہاردک پانڈیا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہونے سے قبل۲۵؍ گیندوں پر۳؍ چوکوں کی مدد سے۲۹؍ رن بنائے۔ سومپال اس کے بعد بھی نہیں رکے اور وہ ۴۷؍ویں اوور میں سراج کی گیندپر چھکا لگا کر اپنی نصف سنچری کی طرف بڑھے۔ نیپال ۲۵۰؍رن تک پہنچنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن محمد سمیع کی گیند پر سومپال کے وکٹ کے ساتھ ان کے امکانات ختم ہو گئے۔ تجربہ کار آل راؤنڈر سندیپ لامیچھانے (۹؍رن) بھی اسی اوور میں رن آؤٹ ہوئے جبکہ سراج نے۴۹؍ویں اوور کی دوسری گیند پر للت راج بنشی کو آؤٹ کر کے نیپال کی اننگز کا خاتمہ کیا۔
جڈیجا ہندوستان کے سب سے کامیاب گیند باز رہے جنہوں نے۱۰؍ اوورس میں۴۰؍ رن دے کر۳؍ وکٹ حاصل کئے۔ سراج نے بھی ۳؍ وکٹ لئے لیکن اپنے۹ء۲؍ اوور میں۶۱؍ رن دے
ڈالے۔ سمیع ، پانڈیا اور ٹھاکر کو ایک ایک کامیابی ملی۔ کلدیپ یادو نے۱۰؍ اوورس میں ۲؍ میڈن سمیت۳۴؍ رن دیئے لیکن کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے۔