کانگریس نے ملکارجن کھرگے کی قیادت میں نو تشکیل شدہ ورکنگ کمیٹی (سی ڈبلیو سی ) کا پہلا اجلاس ۱۶؍ ستمبر کو تلنگانہ میں کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ۱۷؍ ستمبر کو ورکنگ کمیٹی کے توسیعی اجلاس، حیدرآباد میں میگا ریلی اور ۱۸؍ ستمبر کو پارٹی کے سینئر لیڈروں کی تلنگانہ کے تمام ۱۱۹؍ اسمبلی حلقوں میں عوامی رابطہ پروگراموں میں شرکت کا اعلان کیاگیاہے۔
کانگریس کا سہ روزہ پروگرام
کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کی قیادت میں سی ڈبلیو سی کی پہلی میٹنگ کے پروگرام کا اعلان پیر کو پارٹی کے جنرل سیکریٹری (تنظیمی ڈھانچہ) کے سی وینو گوپال نے کیا۔ ۱۶؍ ستمبر کو نوتشکیل شدہ کانگریس ورکنگ کمیٹی کی میٹنگ کے بعد ۱۷؍ ستمبر جو تلنگانہ کیلئے اہمیت کا حامل دن ہے ا ور جسے تلنگانہ قومی یکجہتی دن کے طور پر منایا جاتاہے، کوورکنگ کمیٹی کا توسیعی اجلاس ہوگا۔
دوسرے دن ہونے والی اس میٹنگ میں سی ڈبلیو سی کے اراکین کے ساتھ ہی کانگریس کے ریاستی صدور، ریاستوں میں کانگریس کی قانون ساز پارٹیوں کے لیڈر (وزرائے اعلیٰ اور اپوزیشن لیڈر)، اراکین پارلیمان اور پارلیمانی پارٹی کے عہدیدار بھی اس میٹنگ میں شریک ہوںگے۔
۱۷؍ ستمبر کوحیدرآباد میں میگا ریلی
کے سی وینو گوپال نے بتایا کہ ۱۷؍ ستمبر کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کے توسیعی اجلاس کے بعد شام کو حیدرآباد میں ایک میگا ریلی کا انعقاد کیا جائےگا جس میں پارٹی کے موجودہ صدر (ملکارجن کھرگے) کے علاوہ سابق صدور(راہل گاندھی اور سونیاگاندھی) بھی شریک ہوںگے۔ ان کے ساتھ ہی پارٹی کے تمام سینئر لیڈر اس میگا ریلی میں موجود رہیں گے جہاں تلنگانہ اسمبلی الیکشن کیلئے پارٹی کی جانب سے ۵؍ گارنٹیوں کا اعلان کیا جائے گا۔
کانگریس کے اعلان کردہ پروگرام سے یہ واضح ہے کہ کرناٹک میں فتح کے بعد اس کے حوصلے بلند ہیں اور وہ تلنگانہ میں نومبر دسمبر میں ہونے والے اسمبلی الیکشن نہ صرف پوری قوت کے ساتھ لڑنے کاارادہ رکھتی ہے بلکہ بی آر ایس کو اقتدار سے بے دخل کرنے کیلئے بھی پُرعزم ہے۔ ایک سوال کے جواب میں کے سی وینو گوپال نےبتایا کہ ابھی میگا ریلی کیلئے جگہ کا تعین نہیں کیاگیاہے۔
سینئر لیڈروں کا قافلہ تلنگانہ کیلئے روانہ ہوگا
اس بات کا اشارہ دیتے ہوئے کہ ۱۶؍ سے ۱۸؍ ستمبر کے اس پروگرام کے ساتھ ہی کانگریس تلنگانہ میں اپنی انتخابی مہم کا آغاز کرنے جارہی ہے، کے سی وینو گوپال نے بتایا کہ ۱۷؍ اکتوبر کو عوامی میٹنگ کے بعد کانگریس صدر ملکارجن کھرگے سی ڈبلیو سی کے اراکین، پی سی سی صدور اور مختلف ریاستوں کی کانگریس قانون ساز پارٹیوں کے لیڈروں کے قافلے کو ہری جھنڈی دکھائیں گے۔ یہ لیڈر تلنگانہ کے تمام ۱۱۹؍ اسمبلی حلقوں کا دورہ کریں گےاور ۱۸؍ ستمبر کو ان اسمبلی حلقوں میں پارٹی پروگرام میں شرکت کریں گے جہاں کی ذمہ داری انہیں سونپی جائے گی۔
عوامی رابطہ مہم سے اراکین پارلیمان کو استثنیٰ
۱۸؍ ستمبر سے پارلیمنٹ کے خصوصی اجلاس کے پیش نظر تمام اراکین پارلیمان کو ۱۸؍ ستمبر کی سرگرمیوں میں شرکت سے مستثنیٰ رکھا جائےگا۔ ان کے علاوہ سی ڈبلیو سی کے اراکین، سی ایل پی ممبر اور پی سی سی صدور کو طے شدہ اسمبلی حلقوں میں میٹنگ میں شریک ہونا ہوگا۔اس کے تحت پارٹی کارکنوں کی میٹنگیں ہوں گی اور کانگریس کی اُن ۵؍ گارنٹیوں کو گھر گھر پہنچایا جائےگا جن کا اعلان حیدرآباد کی میگا ریلی میں ہوگا۔ اس ساتھ ہی بی آر ایس حکومت کے خلاف چارج شیٹ سے بھی عوام کو آگاہ کیا جائےگا۔
تلنگانہ کے ہر گھر تک پہنچنے کا عزم
عوامی سطح پر ملاقاتوں کے بیچ ۱۸؍ ستمبر کو مختلف اسمبلی حلقوں کا دورہ کرنے والے کانگریس کے سینئر لیڈر مقامی اثر ورسوخ رکھنے والے افراد’اِنفلوئنسرس‘ کو ظہرانہ دیں گے اور شام کو ہر اسمبلی حلقے میں بھارت جوڑو مارچ نکالا جائےگا۔ کانگریس اس عوامی رابطہ مہم میں تمام اسمبلی حلقوں کے ہر گھرمیں پہنچنا چاہتی ہے۔