اتوار, جون 15, 2025
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
انگریزی
ہندی
مسلم ٹوڈے
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما
No Result
View All Result
مسلم ٹوڈے
No Result
View All Result
Home بھارت

اسلام، قرآن اور آدابِ معاشرت

Rubina by Rubina
اگست 30, 2023
in بھارت, تعلیم
567 0
0
اسلام، قرآن اور آدابِ معاشرت
768
SHARES
698
VIEWS
Share on FacebookShare on Twitter

اللہ تعالیٰ کا فرمان ہے ’’اے لوگو! جو ایمان لائے ہو، اپنے گھروں کے سوا دوسرے کے گھروں میں داخل نہ ہوا کرو جب تک کہ گھر والوں کی اجاز نہ لے لو اور گھر والوں پر سلام نہ بھیج لو، یہ طریقہ تمہارے لئے بہتر ہے۔ توقع ہے کہ تم اس کا خیال رکھو گے۔ پھر اگر وہاں کسی کو نہ پاؤ تو داخل نہ ہو جب تک کہ تم کو اجازت نہ دے دی جائے اور اگر تم سے کہا جائے کہ واپس چلے جاؤ تو واپس ہوجاؤ، یہ تمہارے لئے زیادہ پاکیزہ طریقہ ہے‘‘۔(سورۃ النور، آیت:27)
جاہلیت میں اہل عرب کا طریقہ یہ تھا کہ وہ حییتم صباحاً حییتم مساحاً(صبح بخیر، شام بخیر)کہتے ہوئے بے تکلف ایک دوسرے کے گھر میں گھس جاتے تھے اور بسا اوقات گھر والوں پر اور ان کی عورتوں پر نادیدنی حالت میں نگاہیں پڑجاتی تھیں۔ اللہ تعالیٰ نے اس کی اصطلاح کے لئے یہ اصول مقرر کیا کہ ہر شخص کو اپنے رہنے کی جگہ میں رازداری(Privacy) کا حق حاصل ہے اور کسی دوسرے شخص کے لئے جائز نہیں کہ وہ اس کی رازداری میں اس کی مرضی اور اجازت کے بغیر خلل انداز ہو۔ اس حکم کے نازل ہونے پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے معاشرے میں جو آداب اور قواعد جاری فرمائے انھیں ہم ذیل میں نمبروار بیان کرتے ہیں:
(1) حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے رازداری کے اس حق کو صرف گھروں میں داخل ہونے کے سوال تک محدود نہیں رکھا بلکہ اسے ایک عام حق قرار دیا، جس کی رو سے دوسرے کے گھر میں جھانکنا، باہر سے نگاہ ڈالنا، حتیٰ کہ دوسرے کا خط اس کی اجازت کے بغیر پڑھنا بھی ممنوع ہے۔ حضرت ثوبانؓ (نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے آزاد کردہ غلام) کی روایت ہے کہ حضورؐ نے فرمایا ’اذا دخل البصر فلا اذن‘ ’’جب نگاہ داخل ہوگئی تو پھر خود داخل ہونے کے لئے اجازت مانگنے کا کیا موقع رہا‘‘(ابو داؤد)۔ حضرت ہُزَیل بن شُرخبِیل کہتے ہیں ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں حاضر ہوااور عین دروازے پر کھڑا ہوکر اجازت مانگنے لگا۔ حضورؐ نے اسے فرمایا ’ہٰکذا عنک، فانما لاستیذان من النظر‘’’پرے ہٹ کر کھڑے ہو، اجازت مانگنے کا حکم تو اس لئے ہے کہ نگاہ نہ پڑے‘‘(ابوداؤد)۔ حضورؐ کا اپنا قاعدہ یہ تھا کہ جب کسی کے یہاں تشریف لے جاتے تو دروازے کے عین سامنے کھڑے نہ ہوتے، کیونکہ اُس زمانے میں گھروں کے دروازوں پر پردے نہ لٹکائے جاتے تھے۔ آپ دروازے کے دائیں یا بائیں کھڑے ہوکر اجازت طلب فرمایا کرتے تھے (ابو داؤد)۔
حضرت انسؓ خادم رسول اللہ فرماتے ہیں کہ ایک شخص نے آنحضرتؐ کے حجرے میں باہر سے جھانکا۔ حضورؐ اس وقت ایک تیر ہاتھ میں لئے ہوتے تھے۔ آپ اس کی طرف اس طرح بڑھے جیسے کہ اس کے پیٹ میں گھونپ دیں گے (ابو داؤد)۔ حضرت عبداللہ بن عباسؓ سے روایت ہے کہ حضورؐ نے فرمایا، (جس نے اپنے بھائی کی اجازت کے بغیر اس کے خط میں نظر دوڑائی وہ گویا آگ میں جھانکتا ہے‘‘(ابو داؤد)۔ صحیحین میں ہے کہ حضورؐ نے فرمایا ’’اگر کوئی شخص تیرے گھر میں جھانکے اور تو ایک کنکری مار کر اس کی آنکھ پھوڑ دے تو کچھ گناہ نہیں‘‘۔ اسی مضمون کی ایک اور حدیث میں ہے ’’جس نے کسی گھر میں جھانکا اور گھر والوں نے اس کی آنکھ پھوڑ دی تو ان پر کچھ مواخذہ نہیں‘‘۔ امام شافعیؒ نے اس ارشاد کو بالکل لفظی معنوں میں لیا ہے اور وہ جھانکنے والے کی آنکھ پھوڑ دینے کو جائز رکھتے ہیں، لیکن حنفیہ اس کا مطلب یہ لیتے ہیں کہ یہ حکم محض نگاہ ڈالنے کی صورت میں نہیں ہے بلکہ اس صورت میں ہے جبکہ کوئی شخص گھر میں بلا اجازت گھس آئے اور گھر والوں کے روکنے پر وہ باز نہ آئے اور گھر والے اس کی مزاحمت کریں۔ اس کشمکش اور مزاحمت میں اس کی آنکھ پھوڑ دی جائے یا کوئی اور عضو ٹوٹ جائے تو گھر والوں پر کوئی مواخذہ نہیں ہوگا۔ (احکام القرآن جصّاص، ج 3، ص 385)
(2) فقہاء نے نگاہ ہی کے حکم میں سماعت کو بھی شامل کیا ہے۔ مثلاً اندھا آدمی اگر بلا اجازت آئے تو اس کی نگاہ نہیں پڑے گی، مگر اس کے کان تو گھر والوں کی باتیں بلا اجازت سنیں گے۔ یہ چیز بھی نظر ہی کی طرح رازداری کے حق میں بے جا مداخلت ہے۔
(3) اجازت لینے کا حکم صرف دوسروں کے گھر جانے کی صورت ہی میں نہیں ہے بلکہ خود اپنی ماں، بہنوں کے پاس بھی جانے کی صورت میں ہے۔ ایک شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا، کیا میں اپنی ماں کے پاس جاتے وقت بھی اجازت طلب کروں؟ آپؐ نے فرمایا ہاں۔ اس نے کہا کہ میرے سوا ان کی خدمت کرنے والااور کوئی نہیں ہے ، کیا ہر بار جب میں ان کے پاس جاؤں تو اجازت مانگوں؟ فرمایا، ’’کیا تو پسند کرتا ہے کہ اپنی ماں کو برہنہ دیکھے‘‘ (ابن جریر عن عطاء بن یسار مرسلاً)۔ عبداللہ بن مسعودؓ کا قول ہے، ’’اپنی ماں بہنوں کے پاس بھی جاؤ تو اجازت لے کر جاؤ‘‘ (ابن کثیر)۔ بلکہ ابن مسعود تو کہتے ہیں کہ اپنے گھر میں اپنی بیوی کے پاس جاتے ہوئے بھی آدمی کو کم از کم کھنکار دینا چاہئے۔ ان کی بیوی زینب کی روایت ہے کہ حضرت عبداللہ بن مسعود جب کبھی گھر میں آنے لگتے تو پہلے کوئی ایسی آواز کر دیتے تھے جس سے معلوم ہوجائے کہ وہ آرہے ہیں۔ وہ اسے پسند نہ کرتے تھے کہ اچانک گھر میں آن کھڑے ہوں (ابن جریر)
(4) اجازت طلب کرنے کے حکم سے صرف یہ صورت مستثنیٰ ہے کہ کسی کے گھر پر اچانک کوئی مصیبت آجائے، مثلاً آگ لگ جائے یا کوئی چور گھس آئے۔ ایسے مواقع پر مدد کے لئے بلا اجازت جاسکتے ہیں۔
(5) اوّل جب استیذان کا قاعدہ مقرر کیا گیا تو لوگ اس کے آداب سے واقف نہ تھے۔ ایک دفعہ ایک شخص نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے یہاں آیا اور دروازے سے پکار کر کہنے لگا ’’کیا میں گھس آؤں‘‘؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی لونڈی روضہ سے فرمایا یہ شخص اجازت مانگنے کا طریقہ نہیں جانتا۔ ذرا اٹھ کر اسے بتائو کہ یوں کہنا چاہئے ’السلام علیکم أدخل‘ (ابن جریر، ابو داؤد)۔ جابر بن عبداللہ کہتے ہیں کہ میں اپنے مرحوم والد کے قرضوں کے سلسلے میں آنحضرتؐ کے یہاں گیا اور دروازہ کھٹکھٹایا۔ آپؐ نے پوچھا کون ہے؟ میں نے عرض کیا’’میں ہوں‘‘۔ آپ نے دو تین مرتبہ فرمایا، ’’میں ہوں، میں ہوں‘‘؟ یعنی اس ’میں ہوں‘ سے کوئی کیا سمجھے کہ تم کون ہو (ابو داؤد)۔ ایک صاحب خَلَدہ بن حنبل ایک کام سے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس گئے اور سلام کے بغیر یونہی جابیٹھے۔ آپؐ نے فرمایا باہر جاؤ اور السلام علیکم کہہ کر اندر آؤ (ابو داؤد)۔ استیذان کا صحیح طریقہ یہ تھا کہ آدمی اپنا نام بتاکر اجازت طلب کرے۔ حضرت عمرؓ کے متعلق روایت ہے کہ وہ حضورؐ کی خدمت میں حاضر ہوتے تو عرض کرتے السلام علیک یا رسول اللہ، ایدخل عمر‘ (ابو داؤد)۔ اجازت لینے کے لئے حضورؐ نے زیادہ سے زیادہ تین مرتبہ پکارنے کی حد مقرر کردی اور فرمایا اگر تیسری مرتبہ پکارنے پر بھی جواب نہ آئے تو واپس ہوجاؤ ((بخاری، مسلم، ابو داؤد)۔ یہی حضورؐ کا اپنا طریقہ بھی تھا۔ ایک مرتبہ آپ حضرت سعد بن عُبادہ کے یہاں گئے اور السلام علیکم ورحمۃ اللہ کہہ کر دو دفعہ اجازت طلب کی مگر اندر سے جواب نہ آیا۔ تیسری مرتبہ جواب نہ ملنے پر آپ واپس ہوگئے۔ حضرت سعد اندر سے دوڑ کر آئے اور عرض کیا، یا رسول اللہ میں آپ کی آواز سن رہا تھا مگر میرا جی چاہتا تھا کہ آپ کی زبان مبارک سے میرے لئے جتنی بار بھی سلام و رحمت کی دعا نکل جائے اچھا ہے، اس لئے میں بہت آہستہ آہستہ جواب دیتا رہا (ابو دااؤد، احمد)۔ یہ تین مرتبہ پکارنا پے درپے نہ ہونا چاہئے بلکہ ذرا ٹھہر ٹھہر کر پکارنا چاہئے تاکہ صاحب خانہ کو اگر کوئی مشغولیت جواب دینے میں مانع ہو تو اسے فارغ ہونے کا موقع مل جائے۔
(6) اجازت یا تو خود صاحب خانہ کی معتبر ہے یا پھر کسی ایسے شخص کی جس کے متعلق آدمی یہ سمجھنے میں حق بجانب ہو کہ وہ صاحب خانہ کی طرف سے اجازت دے رہا ہے، مثلاً گھر کا خادم یا کوئی اور ذمہ دار قسم کا فرد۔ کوئی چھوٹا سا بچہ اگر کہہ دے کہ آجاؤ تو اس پر اعتماد کرکے داخل نہیں ہوجانا چاہئے۔
(7) اجازت طلب کرنے میں بے جا اصرار کرنا یا اجازت نہ ملنے کی صورت میں دروازے پر جم کر کھڑے ہوجانا جائز نہیں ہے۔ اگر تین دفعہ استیذان کے بعد صاحب خانہ کی طرف سے اجازت نہ ملے یا وہ ملنے سے انکار کر دے تو واپس چلے جانا چاہئے۔ (تفہیم القرآن) ٭٭٭

Previous Post

تہاڑ کے جیلر دیپک شرما سے 50 لاکھ روپے کی ٹھگی

Next Post

پریگوزن کی موت کے بعد ویگنر گروپ کا کیا ہوگا ؟

Next Post
پریگوزن کی موت کے بعد ویگنر گروپ کا کیا ہوگا ؟

پریگوزن کی موت کے بعد ویگنر گروپ کا کیا ہوگا ؟

جواب دیں جواب منسوخ کریں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

ہمارے چینل

https://www.youtube.com/watch?v=8PdsmgX4rdc

تازہ ترین خبر

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

بنگال بی جے پی کا اگلا صدر کون ہوگا؟

اکتوبر 16, 2024
عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

عمران خان کے سیل میں مکمل اندھیرا ہے، باہر نکلنے کی بھی اجازت نہیں، جمائما

اکتوبر 16, 2024
ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

ہماچل پردیش: منڈی میں مسجد کا حصہ منہدم کرنے کے حکم پر عدالت کی روک

اکتوبر 16, 2024
Currently Playing

ٹیگ

#دنیا coronavirus delhi jamia milia saharanpur saudi arab shaheen bagh آر ایس ایس اتر پردیش اداکارہ امت شاہ امریکہ ایران بابری مسجد بھارت بہار بی جے پی جھارکھنڈ دلت راجستھان راہل گاندھی سپریم کورٹ لکھنؤ محبوبہ مفتی مدھیہ پردیش مرکزی حکومت مریم نواز ممبئی مودی مہاراشٹر نئی دہلی نواز شریف وزیر اعظم ٹرمپ پاکستان پی ڈی پی ڈونالڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ کانگریس کشمیر کم جونگ ان کیجریوال گینگسٹر ہریانہ یوگی حکومت

ہمارے بارے میں

زمرے

  • Uncategorized (86)
  • اداریہ (5)
  • اقتصادیات (5)
  • بھارت (2,458)
  • تعلیم (239)
  • دنیا (632)
  • سنیما (96)
  • سیاست (1,634)
  • صحت (89)
  • کھیل (33)
  • ملاقات (24)
  • میگژین (6)
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق
  • انگریزی
  • ہندی
  • پرائیویسی پالیسی
  • اشتہار
  • ہم سے رابطہ کریں
  • کیریئر کے
  • ہمارے متعلق

© 2021 Muslim Today.

No Result
View All Result
  • صفحئہ اول
  • بھارت
  • دنیا
  • اداریہ
  • ملاقات
  • کھیل
  • تعلیم
  • اقتصادیات
  • میگژین
  • سنیما

© 2021 Muslim Today.

Welcome Back!

Login to your account below

Forgotten Password?

Create New Account!

Fill the forms below to register

All fields are required. Log In

Retrieve your password

Please enter your username or email address to reset your password.

Log In

Add New Playlist