وزیراعظم مودی اپنے غیر ملکی دورے سے واپسی پر دہلی جانے کے بجائے ایتھنز سے سیدھا بنگلور میں واقع اسرو ہیڈکوارٹرس پہنچے اور چندریان ۳؍ مشن میں شامل سائنسدانوں سے ملاقات کی۔ انہوں نے ان سائنسدانوں سے نہ صرف فرداً فرداً ملاقات کی بلکہ ان کی مسلسل حوصلہ افزائی کی اور کئی اہم اعلانات بھی کئے۔ اسرو کے سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی جذباتی ہو گئے۔ انہوں نے کہا کہ ’’آج آپ کے درمیان آنا بہت خوشی کی بات ہے۔ آج میرا دل اور دماغ خوشی اور مسرت کے جذبات سے شرابور ہے۔ میں جلد از جلد آپ سے ملنا چاہتا تھا۔ آپ سب کو سلام کرنا چاہتا تھا۔‘‘ انہوں نے یہ جملے نہایت جذباتی انداز میں کہے جس کا اسرو کے سائنسدانوں نے کھڑے ہوکر خیر مقدم کیا۔اس دوران وزیر اعظم مودی نے اعلان کیا کہ جس مقام پر چندریان ۳؍کا مون لینڈر اترا تھا، اسے اب `شیو شکتی پوائنٹ کے نام سے جانا جائے گا۔
اس کے ساتھ ہی مودی نے بتایا کہ جہاں چندریان ۲؍ نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے ہیں، اسے `ترنگا کے نام سے جانا جائے گا جبکہ ۲۳؍اگست کو جس دن چندریان ۳؍چاند پر پہنچا، ہندوستان میں اب وہ دن `نیشنل اسپیس ڈےکے طور پر منائے گا۔
اس سے قبل سائنسدانوں نے اسرو کمانڈ سینٹر میں پی ایم مودی کو چندریان کا مکمل ماڈل دکھایا۔ انہیں چندریان مشن کے نتائج اور پیش رفت کے بارے میں بھی بتایا گیا۔ اسرو میں سائنسدانوں سے خطاب کرتے ہوئے پی ایم مودی نے کہا ‘‘ہندوستان اب چاند پر ہے، جس کے لیے میں آپ کو سلام کرنا چاہتا ہوں۔ آپ کے صبر اور طاقت کو سلام کرنا چاہتا تھا۔ اس لئے میں یہاں آنے کا بے صبری سے انتظار تھا۔‘‘پی ایم مودی نے کہا آج جب ہر گھر ترنگا ہے، جب ہر ذہن ترنگا ہے اور چاند پر بھی ترنگا ہے۔ پھر ترنگے سے جڑے چندریان ۲؍کی اس جگہ کو اور کیا نام دیا جا سکتا ہے۔ اس لئے چاند پر وہ جگہ جہاں چندریان۲؍نے اپنے قدموں کے نشان چھوڑے تھے اب اسے ترنگا کہا جائے گا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ترنگا پوائنٹ ہمیں سکھائے گا کہ کسی بھی ناکامی سے ہمیں ہار نہیں ماننی چاہئے۔پختہ ارادہ ہو تو کامیابی ضرور ملتی ہے۔ ہندوستان آج چاند کی سطح کو چھونے والا دنیا کا چوتھا ملک ہے۔ یہ کامیابی اور بھی بڑی ہو جاتی ہے جب ہم دیکھتے ہیں کہ ہندوستان نے یہ سفر کہاں سے شروع کیا تھا۔ ایک وقت تھا جب ہندوستان کے پاس ٹیکنالوجی بھی نہیں تھی۔ پہلے ہمارا شمار تیسری دنیا کے ملک میں ہوتا تھا۔ وہاں سے نکلنے کے بعد آج ہندوستان دنیا کی پانچویں بڑی معیشت بن گیا ہے۔ آج خلاء سے لے کر ٹیکنالوجی تک ہندوستان کا شمار پہلی صف کے ممالک میں کیا جا رہا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ہم اسرو جیسے اداروں کی وجہ سے تیسری صف سے پہلی قطار تک پہنچے ہیں۔ اسرو آج میک ان انڈیا کو چاند پر لے گیا ہے۔
اسرو کے سائنسدانوں کی کامیابیوں کا ذکر کرتے ہوئے مودی نے کہاکہ میں ہم وطنوں کو آپ کی محنت کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں۔ چاند کے قطب جنوبی تک چندریان کا یہ سفر آسان نہیں تھا۔ چاند کے لینڈر کی سافٹ لینڈنگ کو یقینی بنانے کیلئے، اس کیلئے ہمارے سائنسدانوں نے اسرو میں مصنوعی چاند بھی بنایا، مون لینڈر کا کئی بار تجربہ کیا گیا، اس کے بعد ہی اسے چاند پر بھیجا گیا۔ آج جب میں دیکھ رہا ہوں کہ ہندوستان کی نوجوان نسل سائنس اور اختراعات میں دلچسپی رکھتی ہے تو اس کے پیچھے ہمارے سائنسدانوں کی کامیابی ہے، آج ہندوستان کے چھوٹے بچوں کے ہونٹوں پر چندریان کا نام ہے، آج ہندوستان کا ہر بچہ اپنا مستقبل آپ سائنسدانوں میں دیکھ رہا ہے، اسی لئے آپ کی کامیابی صرف ایسا نہیں ہے کہ آپ نے چاند پر ترنگا لہرایا، آپ کا ایک اور کارنامہ یہ ہے کہ آپ نے اپنے ذریعے ہندوستان کی پوری نسل کو بیدار کیا، آپ نے اس نسل کو نئی توانائی دی ۔سائنس کی دریافت کی فلاحی اصل پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان مقدس قراردادوں میں شکتی کے آشیرواد کی ضرورت ہوتی ہے اور شکتی ہی ناری شکتی ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چندریان مشن کی کامیابی میں ملک کی ناری شکتی یعنی ہماری خواتین سائنسدانوں نے بڑا کردار ادا کیا ہے۔ چاند کا شیو شکتی پوائنٹ ہندوستان کی اس سائنسی اور فلسفیانہ سوچ کی گواہی دے گا۔نہوں نے کہاکہ یہ کوئی معمولی کامیابی نہیں ہے بلکہ لامحدود خلا میں ہندوستان کی سائنسی صلاحیت کا اعلان ہے۔یہ مشن نہ صرف چاند کے رازوں سے پردہ اٹھائے گا بلکہ زمین پر درپیش چیلنجز پر قابو پانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔