وزیر اعظم نریندر مودی نے دعویٰ کیا کہ ۲۰۱۴ء سے پہلے بد عنوانیوں اور دھوکہ کا بازار گرم تھا اور غریبوں کے حقوق اور ان کی رقم ان سے چھینی جارہی تھی لیکن اب ان کےاکاؤنٹ میں ہر ماہ رقم جمع ہو رہی ہے۔ اعدادوشمار ظاہر کرتے ہیں کہ ٹیکس جمع کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جو حکومت پر ان کے اعتماد کو ظاہر کرتی ہے کہ ان کی رقم بہتر مصرف میں استعمال کی جا رہی ہے۔ خیال رہے کہ انہوں نے بھوپال، مدھیہ پردیش کے سی ایم رائس گورنمنٹ مہاتما گاندھی ہائرسکینڈری اسکول میں اساتذہ کی نئی تقرریوں کے ابتدائیہ پروگرام میں یہ باتیں کہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امرت کال کے پہلے سال ہی سےاچھی خبریں آنا شرو ع ہو گئی ہیں جو ظاہر کرتی ہیں کہ غر بت کا خاتمہ ہو رہا ہے اور ہمیں کامیابی مل رہی ہے۔ نیتی آیوگ کی رپورٹ کے مطابق پچھلے ۵؍ سال میں ۵۰ء۱۳؍ کروڑ افراد خط افلاس سے اوپر آئے ہیں۔ انکم ٹیکس ریٹرنس کے نمبر ظاہر کرتے ہیں کہ ہندوستانیوں کی اوسط تنخواہ پچھلے ۹؍ برسوں میں۴؍ لاکھ روپے سے ۱۳؍ لاکھ روپے تک بڑھی ہے۔ کم آمدنی والے افراد بہتر آمدنی والے طبقات میں منتقل ہو رہے ہیں۔ ڈیٹا یہ بھی ظاہر کرتے ہیں کہ ملک کا ہر سیکٹر مضبوط ہو رہا ہے اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کر رہا ہے۔ لوگوں کا حکومت پر اعتماد مضبوط ہو رہا ہے۔ وہ اس یقین کے ساتھ ٹیکس جمع کرنے کیلئے آگے بڑھ رہے ہیں کہ ان کی پوری رقم ملک کی ترقی میں صرف ہو رہی ہے۔ ۲۰۱۴ء میں بڑی معیشتوں والے ممالک میں ہم ۱۰؍ ویں نمبر پر تھے مگر اب ۵؍ ویں نمبر پر ہیں۔ نظام میں خامیوں کے ختم ہونے کا مفہوم یہ ہے کہ زیادہ سے زیادہ رقم غریبوں کی ترقی کیلئے استعمال کی جا رہی ہے۔