کانگریس نےٹویٹر پر وزیر اعظم نریندرمودی سے سوال کیا کہ وہ منی پور پررد عمل کب ظاہر کریں گے؟جیسا کہ کانگریس نے الزام عائد کیا ہےکہ ریاست اور مرکز میں بی جے پی حکومتوں کے درمیان بے اعتمادی میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ اس ضمن میں کانگریس کے جنرل سیکریٹری جے رام رمیش نے کہا ہے کہ ’’منی پور پولیس کے آسام رائفلس کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کے بعدمنی پور آئینی مشینری کی توڑپھوڑ کاسامنا کر رہا ہے ۔یہ وہ ایف آئی آ رہے جو منی پور پولیس نے آسام رائفلس کے خلاف درج کی تھی ۔ منی پور کے وزیر اعلیٰ کی تیز بیان بازی اور ان کے اطراف رہنےوالے افراد نے اس بات کو درست ثابت کر دیا کہ ریاست اور مرکز کی بی جے پی حکومتوں کے درمیان ’’ بے اعتمادی‘‘ بڑھ رہی ہے ۔ کیا یہ آئینی مشینری کی توڑ پھوڑ نہیں ہے ؟ منی پور نے جس حکومت کو ووٹ دیا ہے وہ ڈبل انجن کی سرکار ہے۔‘‘ انہوں نے سوشل میڈیا پر اپنی پوسٹ پرسوال کیا جس میں آسام رائفلس کے خلاف درج کی گئی ایف آئی آر کی تفصیلات بھی تھیںکہ وزیر اعظم نریندر مودی منی پور پررد عمل کا اظہارکب کریں گے ؟
علاوہ ازیں کانگریسی لیڈرگورو گوگوئی نے کہا کہ ’’منی پور کے وزیر اعلیٰ این بیرن سنگھ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے زیر نگرانی آسام رائفلس کے خلاف سنگین چارجیس لگائے تھے۔ منی پور کے حالات پر قابو نہ پانے کا بوجھ وزرات داخلہ پر بڑھ رہا ہے۔ ان حالات میں وزیر اعظم کیلئے پارٹی اہم ہے یا ملک؟‘‘ واضح رہے کہ پارلیمنٹ کے مانسون سیشن کے آغاز سے ہی کانگریس نےپارلیمنٹ میں منی پور پر بحث اور نریندر مودی کے بیان کا مطالبہ کیا تھا جو اب تک پورا نہیں کیا گیا ہے۔