منی پورتشدد پربی جے پی کے خلاف سخت رد عمل کا اظہار کرتےہوئے کانگریسی لیڈرراہل گاندھی نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ بی جے پی کی سیاست نے شمال مشرقی ریاست میں بھارت ماتا کا قتل کیا ہے۔ انہوں نےاقتدار والی حکومت کےاراکین کیلئے ’’ باغی ‘‘ کا لفظ استعمال کیا ۔ پارلیمنٹ میں عدم اعتمادکی تحریک پر بحث کے دوران انہوں نے وزیراعظم نریندر مودی کے منی پور کا دورہ نہ کرنے پر زور دیا اور الزام عائد کیا کہ نریندر مودی منی پور کوملک کا حصہ نہیں سمجھتے۔ میں کچھ دن منی پورگیا تھا۔ ہمارے وزیر اعظم نےمنی پور کا دورہ نہیں کیا اور آج تک وہ منی پور نہیں گئے۔ وہ منی پور کو ملک کا حصہ نہیں سمجھتے۔ میں نے لفظ ’’منی پور ‘‘ استعمال کیالیکن حقیقت یہ ہے کہ اب منی پور نہیں بچا ہے ۔ آپ نےمنی پور کو دو حصوںمیں بانٹ دیا ہے ، اسے توڑ دیا ہے ۔
انہوں نےاپنے منی پور دورہ کے تعلق سے کہا کہ میں نے منی پور کا دورہ کیا اور وہاں ریلیف کیمپوں میں بچوں اور خواتیں سے ملاقات کیں۔ میںنے ایک خاتون سےسوال کیا کہ آپ کے ساتھ کیا ہوا ہے؟ اس نےجواباً کہا کہ ’’میری آنکھوں کے سامنے میرے اکلوتے بیٹے کو شوٹ کر دیا گیا۔ میں نے پوری رات اپنے بیٹے کی لاش کے ساتھ گزاری تھی۔ بعد ازیں مجھے خوف محسوس ہوا تو میں نے اپنا گھر چھوڑ دیا۔‘‘ میں نے ان سے یہ بھی سوال کیا تھا کہ کیا وہ اپنے ساتھ کچھ چیزیں لے کر گئی تھیں؟ جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ’’میرے پاس صرف وہ کپڑے تھے جو میںنے زیب تن کئے ہوئے تھے اور اپنے بیٹے کی تصویر ۔‘‘
اس کےبعد دوسرے کیمپ میں بھی میںنے ایک خاتون سے یہی سوال کیا کہ ’’ آپ کے ساتھ کیا ہوا تھا؟‘‘جس پر وہ کانپنے لگیں اور بے ہوش ہوگئیں۔ یہ صرف دو مثالیں ہیں۔ منی پور میں بی جے پی نے ہندوستان کو قتل کر دیا ہے۔ بی جے پی کی سیاست نے صرف منی پور ہی نہیں بلکہ منی پور میں ہندوستان کو قتل کیا ہے۔ منی پور کے لوگوں کو قتل کرکے آپ نے بھارت ماتا کا قتل کیا ہے۔ آپ دیش بھکت نہیں بلکہ دیش دروہی ہیں۔ واضح رہے کہ پارلیمنٹ میں راہل گاندھی کے بیان کے دوران وزیراعظم نریندر مودی پارلیمنٹ میں موجودنہیں تھے ۔راہل گاندھی کے اس بیان کے بعد یونین منسٹر کرن رجیجو نے کہا کہ کانگریس لیڈر کو اپنے بیان کیلئے معافی مانگنی چاہئے۔ شمال مشرقی ریاست میں پیدا ہونے والی بغاوت اور دیگر مسائل کی ذمہ دار کانگریس ہے ۔