منی پور میں حال ہی میں ہونے والے تشدد کی واردات میں باپ بیٹےسمیت ۳؍ افراد کی موت ہو گئی ہے۔ یہ واقعہ آج صبح منی پور کے ضلع بشنور پور میں پیش آیا تھا۔ پولیس نے اطلا ع دی ہے کہ جمعہ کی شب ۲؍بجے مشکوک افراد نےبشنوپورمیں کواکٹا کے قریب اوکھا تمپک نامی گاؤں میں چھاپہ مار ا اور اندھا دھند فائرنگ کی جس کی وجہ سے ۳؍ افراد جاں بحق ہو گئے۔ حملہ آوروں نے ملحقہ گھر میں موجود باپ بیٹے سمیت ایک اور شخص کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ خبروں کے مطابق یہ غیر مسلح دیہاتی تھے جو اپنے گھروں کی حفاظت کر رہے تھے۔ حملہ آروں نے اس وقت انہیں گولی ماری جب وہ سو رہے تھے۔ بعد ازیں تلوار سےان پر حملہ کیا۔ پولیس کے مطابق حملہ آروں کا تعلق چورا چند پور سے ہے۔ اس واردات کو کافی سنگین خیال کیا جا رہا ہے کیونکہ حملہ آور پہاڑوں اور وادیوں کے درمیان بفر زون تک پہنچ گئے تھے جہاں سینٹرل سیکوریٹی فورس بھی تعینات تھی۔ اس ضمن میں منی پور پولیس نے جمعہ کو کہا تھا کہ مشترکہ فوجیں ایسے اضلاع میں تعینات ہیں جہاں تشدد پھوٹ پڑنے کا خدشہ ہے ۔ دوسری جانب جمعرات کو بشنوپور کے تیراکھونسن گبی فوج اور اجنبی مسلح شخص کے درمیان فائرنگ میں ایک ۳۵؍ سالہ خاتون زخمی ہوگئی تھیں جن کی شناخت اریبام واحدہ بی بی کے طور پر کی گئی تھی۔ فائرنگ کے نتیجےمیں ان کے ہاتھ میں گولی لگی تھی۔ وہ امپھال کے اسپتال میں زیر علاج ہیں۔
واضح رہے کہ جمعرات کو ہی مغربی امپھال کے سنجم چرنگ میں ایک پولیس افسر کی فائرنگ کے دوران سر پر گولی لگنے کی وجہ سےموت ہو گئی تھی۔ علاوہ ازیں بشنو پور کے کانگوائی اور فوگکچاؤنامی علاقوں میں فوج اور آر اے ایف کے افسران نے جلوس کی کارروائی کو روکنے کیلئے آنسو گیس کے گولے داغے تھے جس کی وجہ سے ۲۵؍ افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ ۲؍ ماہ سے جاری اس تشدد میں اب تک کئی افرادکی موت ہو چکی ہے جبکہ کئی زخمی بھی ہو چکےہیں۔