تلنگانہ میں مسلسل جاری بارش کے سبب۶؍ افراد کی جاں بحق ہو چکے ہیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ریاست میں ریکارڈ توڑ بارش درج کی گئی ہےجس کی وجہ سےسیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے اوروسیع پیمانے پر فصلوں کو نقصان پہنچا ہے۔واضح رہے کہ محکمہ موسمیات کی پیشگوئی سے زیادہ بارش ہوئی ہے۔خیال کیا جا رہا ہے کہ بھنور کی تشکیل ریاست میں موسلادھار بارش کا سبب بنی ہے۔
بدھ کو بادل پھٹنے سے ملوگو اور بھوپال پلی اضلاع میں سیلاب آگیاتھاجس سے مکانات زیر آب آگئے اور سڑکیں بلاک ہوگئیں تھیں۔ کئی دیہات تک رسائی منقطع ہوگئی تھی اور سینکڑوں افراد کو کشتیوں اور ہیلی کاپٹروں کے ذریعے سے بچایا گیا تھا۔بتایا جا رہا ہے کہ آج بارش کی شدت کمی ہو سکتی ہے لیکن ریاست کے کچھ حصوں میں صورتحال تشویشناک ہے۔ علاوہ ازیں حیدرآباد میں کل شام سے بارش کی کوئی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے، تاہم ورنگل میں سیلاب آ گیا ہے جس کے سبب ریاستی حکومت نے راحت رسانی کے کام کیلئے متعدد کشتیاں تعینات کی ہیں۔ اطلاعات کے مطابق اب تک ورنگل پولیس نے ۵۰؍ لوگوں کو بچایا ہے جبکہ بارش سے متاثرہ اضلاع میں ۱۰؍ہزارسےزائد افراد کو ریلیف کیمپوں میں منتقل کیا گیا ہے۔مرکزی وزیر سیاحت و ثقافت جی کشن ریڈی نے وزیر داخلہ امیت شاہ سے تلنگانہ کی سیلابی صورتحال پر گفتگو کی اور انہیں حالات سے آگاہ کیا۔ اس ضمن میں ریڈی نے ٹویٹ کیا کہ امیت شاہ نے راحت رسانی کے کام میں ممکن تعاون کا وعدہ کیا ہے۔ ۲؍ ہیلی کاپٹرامدادی کارروائی میں تعاون کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں این ڈی آر ایف کی۵؍ٹیمیں بھی تعینات ہیں۔ پھنسے ہوئے افراد کیلئے ریسکیو آپریشن جاری ہے۔