جمعرات کو محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق ممبئی اور تھانے سمیت مہاراشٹر بھر میں زور دار بارش ہوئی۔ خاص کر رائے گڑھ، ایوت محل، ناگپور، ناندیڑ اور رتنا گیری وغیرہ میں بارش کو زور دیکھنے کو ملا۔ اس دوران کئی مقامات پر حادثات بھی پیش آئے۔
رائے گڑھ میں ۶؍ ہزار افراد کی نقل مکان
ضلع رائے گڑھ میں مانسون کی شروعات ہی سے زور دار بارش ہو رہی ہے۔ یہاں ارشال گڑھ میں چٹان کھسکنے کا واقع بھی پیش آ چکا ہے۔ جمعرات کو بھی یہاں موسلا دھار بارش ہوئی جس کی وجہ سے ۶؍ ہزار سے زائد افراد کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ ضلع کلکٹر یوگیش مہسے نے ان علاقوں سے جہاں چٹان کھسکنے یا ندیوں کے چھلکنےکے سبب گائوں کے ڈوبنے کا خدشہ ہو مقامی باشندوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا حکم جاری کیا۔ اس کی رو سے علی باغ سے ۱۲۸؍ پین سے ۲۵۶؍ مروڈ سے ۴۰؍ کرجت سے ۳۹۲؍ کھالا پور سے ۴۲۱؍ روہا سے ۱۳۵۱؍ تلا سے ۱۵۰؍ ، مانگائوں سے ۱۶۳؍ مہاڈ سے ۲۲۰۸؍ پولاد پور سے ۴۹۷؍ اور شریوردھن سے ۴۲؍ افراد کو محفوظ مقام پر بھیجا گیا۔ ضلع میں ۴۶؍ عارضی کیمپ قائم کئے گئے ہیں جہاں ان ۶؍ ہزار ۱۵۹؍ لوگوں کو رکھا گیا ہے۔ ضرورت پڑی تو مزید لوگوں کو ان کیمپوں میں منتقل کیا جائے گا۔
کولہاپور میں دیوار گرنے سے خاتون کی موت
اس دوران کولہاپور میں بھی شدید بارش دیکھی گئی۔ بارش کے سبب دیوار گرنے کا واقعہ پیش آیا جس میں ایک خاتون کی موت ہو گئی جبکہ۲؍ لوگوں کے زخمی ہونے کی خبر ہے۔ اطلاع کے مطابق آجرہ تعلقے میں واقع کینے گائوں میں ایک مکان کی دیوار گر گئی جس میں انیتا ارجن گڈلکر نامی خاتون کی موت ہو گئی جبکہ ان کے شوہر اور بیٹا بری طرح زخمی ہوئے ہیں۔ یاد رہے کہ کولہاپور میں اس سے قبل بھی شہر کے ایک ڈرامہ ہال کی دیوار گری تھی جس میں ایک خاتون کی موت ہو گئی تھی اور ایک خاتون زخمی ہو گئی تھی۔ تحصیلدار نے انیتا کے مکان جا کر حالات کا جائزہ لیا اور ضروری اقدامات کا حکم دیا۔
ناندیڑ کے کئی علاقے زیر آب
اطلاع کے مطابق ناندیڑ ضلع میں گزشتہ ۴۸؍ گھنٹوں سے مسلسل بارش ہو رہی ہے۔ اس کی وجہ سے پانی شہر کے نشیبی علاقوں کی کئی بستیوں میں داخل ہو گیا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کا بڑے پیمانے پر نقصان ہواہے ۔ شہر کے دیگلورناکہ، ملت نگر، دبک پُل، کھڑکپورہ، مل ایریا، پنچ شیل نگر، سیلاب نگر، دولہے شاہ رحمن نگر وغیرہ علاقوں میں بارش کا پانی جمع ہے۔ دیگلور ناکہ علاقہ کے دبک پُل میں ۱۰۰؍ سے زائد مکینوں کے گھروںمیں پانی داخل ہو گیا ہے۔ یہاں کے عوامی نمائندوں نے اس معاملہ کی اطلاع میونسپل کارپوریشن کو دی ہے۔ ان کا الزام ہے کہ ابھی تک یہاں پر بلدیہ کی جانب سے کوئی راحت کی سہولت دستیاب نہیں کروائی گئی ہے۔ اگر دیر رات تک ایسے ہی بارش کا سلسلہ جاری رہا تو ان علاقوں میں سیلاب آسکتا ہے۔ ضلع کلکٹر ڈاکٹر ابھیجیت راؤت نے بارش کے سبب پیدا ہورہے مسائل کو دیکھتے ہوئے مختلف محکموں کے افسران کو سیلابی صورتحال سے
نمٹنے کیلئے تیاری رہنے کا حکم دیا ہے۔ملت نگر ،اقبال نگر،نوری چوک جیسے علاقوں میں حالات بہت زیادہ سنگین ہیں ۔کنوٹ میں ندی کا پل بہہ جانے سے گاؤں کے لوگوں سے رابطہ منقطع ہوگیاہے ۔ایک شخص سڑک پار کرنے کی کوشش کےد وران بہہ جانے کی خبر ملی ہے ۔
ایوت محل اور ناگپور میں جگہ جگہ پانی
بدھ کی رات سے ہونے والی موسلادھار بارش نے ناگپور شہر کو مکمل طور پر اپنی لپیٹ میں لے لیا ۔ کئی علاقوں میں ندی اور نالے بھر گئےجبکہ بعض علاقوں میں سیلاب جیسی صورتحال پیدا ہوگئی ۔ ناگپور کے عمریڈ روڈ کلمانہ پر واقع ہردے فارم ہاؤس کا علاقہ لگاتار بارش کی وجہ سے پانی میں ڈوبا ہوا پایا گیا۔ یہاں رہنے والے خاندانوں کو اپنی جانیں ہاتھ میں لے کر رات گزارنی پڑی۔ تاہم، ڈیوٹی پر موجود ایس ڈی آر ایف کی ٹیم نے کشتیوں کا استعمال کرتے ہوئے اور بروقت تیاری کا مظاہرہ کرتے ہوئے یہاں پھنسے خاندان کے تمام افراد کو محفوظ مقام پر پہنچا دیا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس میں ایک چھوٹا بچہ اور کتا بھی شامل ہے۔ انہیں بحفاظت نکال کر باہر لایا گیا۔ ۲؍ روز قبل سیلاب کا سامنا کرنے والے ایوت محل میں ایک بار پھر بارش نے اپنا قہر ڈھایا اور یہاں جگہ جگہ پانی دکھائی دیا۔ حالانکہ یہاں جمعرات کو اورینج الرٹ تھا لیکن بارش کے تیور دیکھتے ہوئے انتظامیہ کو مستعدرہنے کا حکم دیا گیا تھا۔