کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) پر آج سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ منی پور جلے، ملک ٹوٹے، تشدد پھیلے، ان سب سے انہیں (بی جے پی، آرایس ایس) مطلب نہیں ہے کیونکہ انہیں صرف اقتدار سے محبت ہے اور وہ اس کیلئے کچھ بھی کرسکتے ہیں ۔راہل گاندھی نے آج یوتھ کانگریس کے ’’بہتر ہندوستان کی بنیاد پرسب کا حق اور سب کی ذمہ داری‘‘ موضوع پرمنعقد قومی کنونشن سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ملک بی جے پی، آر ایس ایس اور کانگریس کے نظریئے میں تقسیم ہوگیا ہے۔ کانگریس نے آئین کی ہمیش حفاظت کی ہے اور بھائی چارے کو بڑھاوا دینے کی لڑائی لڑی ہے جبکہ بی جے پی اورآر ایس ایس نے اقتدار کیلئے ملک کو تقسیم کرنے کا کام کیا ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہاکہ ’’بی جے پی اور آر ایس ایس صرف اقتدار چاہتے ہیں اور اقتدارحاصل کرنے کیلئے کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ اقتدار کیلئےوہ منی پور کو جلا دیں گے، پورے ملک کو جلا دیں گے۔ انہیں ملک کے دکھ درد سے کوئی سروکار نہیں ہے۔‘‘
کانگریس لیڈر نے کہاکہ ’’بی جے پی ۔آر ایس ایس اور کانگریس کے درمیان نظریات کی جنگ جا ری ہے۔ جہاں کانگریس کا نظریہ آئین کی حفاظت، ملک کو متحد کرنے اور سماجی ناہمواری کے خلاف لڑنے کا ہے، وہیں بی جے پی اور آر ایس ایس چاہتی ہیں کہ چنندہ لوگ ہی ملک کی باگ ڈور سنبھالیں اور ملک کی تمام دولت انہی کے ہاتھوں میں ہو۔‘‘ انہوں نے حب الوطنی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ’’ اگر آپ کے دل میں حب الوطنی ہے، جب ملک کوچوٹ لگتی ہے، ملک کے کسی شہری کو چوٹ لگتی ہے تو آپ کے دل کو بھی چوٹ لگتی ہے۔ آپ اداس ہو جاتے ہیں ۔ لیکن بی جے پی اور آر ایس ایس کے لوگوں کو کوئی درد نہیں ہو رہا ہے کیونکہ یہ ہندوستان کو تقسیم کرنے کا کام کر رہی ہیں ۔‘‘
راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر بھی حملہ کرتے ہوئے کہاکہ’’اپوزیشن اتحاد نے ایک نام ’’انڈیا‘‘ کا انتخاب کیا، لیکن مودی جی کو اتنا غرور ہے کہ انہوں نے سوچا تک نہیں کہ وہ ہم ہندوستانیوں کیلئے مقدس لفظ’’انڈیا‘‘کو گالی دے رہے ہیں۔ وزیر اعظم منی پور کیلئےکیا کر رہے ہیں؟ وہ منی پور کے بارے میں کچھ کیوں نہیں بول رہے ہیں؟ایسا اس لئے ہے کیونکہ نریندر مودی جی کومنی پور سے کوئی سروکار نہیں ہے۔انہیں معلوم ہے کہ ان کے نظریئے نے منی پور کو جلایا ہے۔‘‘