کانگریس نے منی پور تشدد پر پارلیمنٹ میں تعطل کے درمیان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد داخل کی ہے۔ واضح رہے کہ مانسون سیشن کے آغاز سے ہی منی پور تشدد کی وجہ سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں تعطل کا سلسلہ جاری ہے۔اس ضمن میں بھارت راشٹرا سمیتی نے بھی پارلیمنٹ میں عدم اعتمادداخل کی ہےجو’ انڈیا‘کا حصہ نہیں ہے۔بی آر ایس کے رکن پارلیمان نما ناگیشور راؤ نے کہاکہ ہم نے پارٹی کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کی ہے۔ مانسون اجلاس کے آغاز سے ہی تمام اپوزیشن لیڈران منی پور پر بحث کا مطالبہ کر رہے تھے۔ اگر وزیر اعظم اس پر بولتے ہیں تو ملک کے عوام کے درمیان امن قائم ہوگا۔
واضح رہےکہ تحریک عدم اعتماد اسی صورت میں پیش کی جائے گی جب اسے ایوان کے۵۰؍ ارکان کی حمایت حاصل ہو گی۔ کانگریس کی تحریک کو حمایت ملنے کی امید ہے لیکن بی آر ایس کے پاس لوک سبھا کی صرف ۹؍سیٹیں ہیں۔
۵۴۳؍رکنی لوک سبھا میں این ڈی اے کے پاس فی الحال ۳۳۱؍ ارکان ہیں جبکہ اپوزیشن انڈیا اتحاد کے پاس ایوان میں ۱۴۴؍ ارکان ہیں۔ خیال رہے کہ اپوزیشن پارٹیوں کے پاس فلور ٹیسٹ جیتنے کیلئے نمبرنہیں ہیں لیکن انہوں نے دلیل دی ہے کہ وہ پارلیمنٹ میں بحث کے دوران منی پور پر حکومت کو گھیر کر تصور کی جنگ جیتیں گے۔ اپوزیشن کی حکمت عملی ہے کہ مودی کو اہم معاملے پر پارلیمنٹ میں بات کرنے پر مجبور کیا جائے حالانکہ حکومت اصرار کرتی رہی ہے کہ مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ منی پور کی صورتحال پر بحث کا جواب دیں گے۔واضح رہے کہ مانسون سیشن کے اجلاس کے آغاز سےہی اپوزیشن نے منی پور پر بحث کیلئے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں احتجاج اور نعرے بازی کی تھی جس کی وجہ سے دونوں ایوانوں کو بار بار ملتوی کرنا پڑا۔اس ضمن میں حکومت نے کہا کہ وہ منی پور پر بحث کیلئے تیار ہے لیکن اپوزیشن پارٹیاںبحث کیلئے دباؤ ڈال رہی ہیں۔